کپوارہ// ضلع کپوارہ میں اگرچہ شفا خانو ں کی ایک اچھی خاصی تعداد ہے لیکن اس کے با وجود بھی ضلع کے متعدد اسپتالو ں میں طبی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگو ں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ضلع میں اس وقت ایک ضلع اسپتال کے علاوہ چھ سب ضلع اسپتال اور 33پرائمری ہیلتھ سنٹر قائم ہیں لیکن لوگو ں کی یہ شکایت ہے کہ کسی اسپتال میں یا تو ڈاکٹر نہیں ہے یا پھر مشینری چلانے کے لئے عملہ موجود نہیں ہے ۔ضلع صدر مقام سے 9کلو میٹر دو ترہگام قصبہ میں ایک پرائمری ہیلتھ سنٹر قائم ہے جہا ں دور دور علاقوں کے لوگ آکر اپنا علاج کراتے ہیں لیکن مذکورہ اسپتال میں نا ہی کسی ماہر ڈاکٹر کو تعینات کیا گیا ہے اور نا ہی یہاں جدید مشینری نصب کی گئی جس کی وجہ سے مریضو ں کو اکثر و بیشتر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسپتال میں نصب ایکسرے مشین گزشتہ3ماہ سے بیکار پڑی ہے کیونکہ اس مشین کو چلانے کے لئے عملہ نہیں ہے ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ 3ماہ قبل ایکسرے ٹیکنشن کا تبادلہ عمل میں لایا گیا لیکن تاحال کسی دوسرے ٹیکنشن کو آج تک تعینات نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ایکسرے کرنے کے لئے مریضوں کو دقتو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ 3ماہ گزر جانے کے با وجود بھی محکمہ صحت ترہگام میں قائم اسپتال کے لئے کسی ایکسرے ٹیکنشن کو تعینات کرنے میں ناکام ہو گیا جو یہا ں کے لوگو ں کے ساتھ سر اسر نا انصافی ہے ۔اس دوران ہلمت پورہ کپوارہ کے لوگو ں کا کہنا ہے سرکار نے لوگو ں کو طبی سہولیات پہنچانے کے لئے یہاںایک ڈسپنسری کا قیام عمل میں لایا لیکن آج تک اسپتال میں کسی بھی ڈاکٹر کو تعینات نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہا ں کے مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ جس وقت مذکورہ ڈسپنسری کو قائم کیا گیا تو لوگو ں نے را حت کی سانس لی لیکن جب تک نہ اس ڈسپنسری میں ڈاکٹر کو تعینات کیا جائے تب تک اسپتال کا ہو نا نہ ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہلمت پورہ علاقہ کئی دیہات پر مشتمل ہے اور ہزارو ں کی آ بادی ہے لیکن یہا ں کے لوگ آج بھی بہتر طبی سہولیات کے لئے ترس رہے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہلمت پورہ اسپتال میں ڈاکٹر کی تعیناتی کو لیکر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے بھی فریاد کی لیکن یقین دہانیوں کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ۔محکمہ صحت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دو سالو ں کے دوران مذکورہ اسپتال کے لئے دو ڈاکٹرو ں کو تعینات کیاگیا لیکن انہو ں نے جوائن ہی نہیں کیا ۔اس حوالہ سے جب چیف میڈیکل آفیسر کپوارہ ڈاکٹر بشیر احمد تیلی سے رابطہ کیا تو ا نہو ں نے کہا کہ میں نے حال ہی میں چیف میڈیکل آفیسر کا چارج سنبھالا اور ترہگام اسپتال کا ودرہ کر کے وہاں مریضوں کو در پیش مسائل سے جانکاری حاصل کی ۔انہو ں نے کہا ایکسرے مشین کے لئے عنقریب ٹیکنشن کو تعینات کیا جائے گا لیکن اس سے قبل اسپتال میں جو بنیادی مسائل ہیں ان کو حل کیا جاے گا ۔انہو ں نے کہا ترہگام اسپتال میں بجلی کا بھی کوئی معقول انتظام نہیں ہے اور اس کے لئے ہا رٹ لائن کی ضرورت ہے اور اس کے لئے محکمہ بجلی کے ایگز یکیٹو انجینئر سے بات ہوئی ۔انہو ں نے کہا کہ ہلمت پورہ ڈسپنسری کے لئے بھی ڈاکٹر تعینات کرنے کے لئے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا گیا اور یہ مسئلہ بھی حل ہو گا ۔