کپوراہ //طبی شعبے میں بہتری لانے کے حکومتی دعوئوں کے بیچ سرحدی ضلع کپوارہ کے دور دراز علاقوں میں طبی سہولیات کے فقدان سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ویلگام رامحال میں قائم پیر محمد مقبول پرائمری ہیلتھ سنٹر کو محکمہ صحت نے خدا کے رحم و کرم پر چھو ڑ دیا ہے کیونکہ مزکورہ اسپتال میں 3ڈاکٹروں کی اسامیا ں ہیں لیکن اس وقت ایک ڈاکٹر تعینات ہے جو مریضوں کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق ہے۔مقامی کے مطابق مزکورہ اسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کے ساتھ ساتھ نیم طبی عملہ کی بھی تعینات نہیں ہے جبکہ اس اسپتال میں مریضوں کی ضروری تشخیص کے لئے مشینری ہی نہیں ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ عام مریضوں کے ساتھ ساتھ اس علاقہ سے تعلق رکھنے والی حاملہ خواتین کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔لوگو ں کے مطابق کئی سال قبل اس اسپتال میں مریضوں کا بھاری رش ہوتا تھا اور یہا ں پر مریضوں کے ٹیسٹ بھی کئے جاتے تھے تاہم اب ہسپتال اس قدر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا کہ دن بھر محض 10سے15مریض اس اسپتال میں اپنا علاج و معالجہ کرنے کی غرض سے آتے ہیں ۔دو سال قبل اسپتال کی عمارت کا ایک حصہ کے آگ کی شعلو ں کے نذر ہو گیا جسمیں ایکسرے مشین جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی لیکن دو سال گزر جانے کے با وجود بھی مزکورہ اسپتال میں ایکسرے مشین کو نصب نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مریضوں کو ضلع کے دیگر اسپتالو ں میں ٹیسٹ کرنے کی غرض سے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ہفرڈہ رامحال سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ اسپتال میں حاملہ خواتین کے لئے الٹرا ساونڈ کرنے کے لئے کوئی بھی انتظام نہیں ہے جبکہ ماہر امراض خواتین ڈاکٹر یہا ں پر تعینات نہیں ہے جس کے نتیجے میں انہیں ضلع کے دیگر اسپتالو ں کا رخ کر نا پڑ تا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ رامحال علاقہ میں تمام سرکاری اسپتالو ں کا حال بے حال ہے کیونکہ ان اسپتالوں میں طبی اور نیم طبی عملہ کی سخت کمی ہے اور مریضوں کا ضلع کے دیگر اسپتالوں ہندوارہ ،کرالہ پورہ ،ترہگام اور کپوارہ کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔
پرائمری ہیلتھ سنٹر ویلگام
