سرنکوٹ //سرنکوٹ کی پنچایت موڑھ بچھائی میں قائم گورنمنٹ پرائمری سکول کولیاں کی عمارت مکمل ہوئے بغیر ہی گرنے کے دہلیز پت پہنچ چکی ہے ۔انتظامیہ کی جانب سے عمارت کی تعمیر 2002میں عمل میں لائی گئی تھی تاہم اس کے بعد 19برس گزر جانے کے باوجود عمارت کا نہ تو پلستر کیا گیا اور نہ ہی اس کی مزید مرمت کیلئے کوئی قدم اٹھا گیا ہے ۔انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے اب عمارت کی چھت بھی رسنا شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے بچوں کو اپنی تعلیم جاری رکھنے میں کئی طرح کی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ اور ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دور دراز علا قہ میں قائم کر دہ سکول کی عمارت محض ایک ہی کمرے پر مشتمل ہے لیکن اس کو بھی معیاری نہیں بنایا جاسکا جس کی وجہ سے چھوٹے بچوں کی تعلیم بُری طرح سے متاثر ہو رہی ہے ۔مقامی سماجی کارکن عبدالحفیظ کوہلی نے بتایا کہ اس وقت سکول میں 50بچے زیر تعلیم ہیں تاہم والدین بارشوں کے دوران اپنے بچوں کو سکول نہیں جانے دیتے ۔انہوں نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ نے سکول کی بہتری کیلئے کوئی قدم ہی نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے مذکورہ عمارت خستہ حالت ہو گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول کی عمارت کو محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ایک لاکھ روپے خرچ کر کے بنایا گیا تھا لیکن بد قسمتی سے اس کی حالت انتہائی خراب ہوگئی ہے ۔سکول کے انچارج ماسٹر غلام حسین نے بتایا کہ سکول کی خستہ حالت کے سلسلہ میں اعلیٰ حکام کو تحریری اور زبانی شکایت ارسال کی گئی جبکہ متعلقہ آفیسر بھی موقعہ پر آتے رہتے ہیں لیکن ابھی تک سکول کی جانب دھیان ہی نہیں دیا گیا ۔مکینوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سکول کی بہتری کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ان کے بچے معیاری تعلیم حاصل کر سکیں ۔