بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر سرنکوٹ سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول لور پمروٹ کی لاوارث عمارت انتظامیہ کی عدم توجہی کی شکار ہے۔مقامی لوگوں نے شعبہ ایجوکیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ عمارت گزشتہ 5برسوں سے انتہائی خستہ حالی کا شکار ہو گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ سرکاری سکول میں غریبوں کے بچے زیر تعلیم ہیں تاہم محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے ان بچوں کے مستقبل کیساتھ کھلواڑ کی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں محکمہ کی خاموشی اور لاپرواہی کی وجہ سے عمارت خستہ حال ہو گئی ہے وہائیں بفلیاز پھاگلہ منڈی سی آر ایف سڑک کشادگی کی وجہ سے بھی عمارت کو نقصان پہنچاہے۔ بی جے پی منڈل پردھان پیر مہتاب شاہ بخاری نے بتایا کہ مذکورہ اسکول کی عمارت پانچ سال سے خستہ حالی کی شکار ہے جس کے حوالے سے کئی مرتبہ انتظامیہ اورمتعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن زبانی دعووں تک ہی معاملہ محدود رہا اورزمینی سطح پر کوئی بھی بدلاؤ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ سکول کی عمارت پہلے سے ہی خستہ تھی لیکن اب بفلیاز پھاگلہ منڈی سی آر ایف سڑک کی کشادگی کی وجہ سے مزید خطرے میں ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سکول کی عمارت کی تعمیر 2008میں ہوئی تھی لیکن اس کے بعد کسی نے بھی عمارت کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جس کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو چکی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمارت کی چھت ٹپکنے کی وجہ سے ان ڈھانچہ بچوں اور سٹاف ممبران کیلئے محفوظ نہیں رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کا مستقبل بچانے کیلئے عمارت کی مرمت کروائی جائے ۔دوسری جانب چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ نے عمارت کی خستہ حالی پر کوئی معقول جواب نہیں دیا اور صرف کہا کہ ’ہم دیکھ لیں گئے ‘‘۔