مینڈھر//بالاکوٹ تحصیل کے سرحدی علاقہ میں واقع گورنمنٹ پرائمری سکول فارورڈ بسونی کی حالت گولی باری کی وجہ سے نہایت خستہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے سکول میں بچوں کاپڑھنادشوارہوگیاہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں سرحدپار سے کی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران سکول کے احاطہ میں کئی گولے داغے گئے جس کی وجہ سے سکول کی حالت خستہ ہوگئی ہے کیونکہ یہ سکول بالکل سرحد پر واقع ہے البتہ انتظامیہ کی طرف سے سکول بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور سکول بند ہونے کی وجہ سے کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا جبکہ گذشتہ تین دنوں سے سرحدپارسے جنگ بندی کی خلاف ورزی اگرچہ نہیں کی گئی لیکن سکول ابھی بھی بند ہیں لیکن علاقہ کے لوگ سرحدی علاقہ میں بچوں کو سکول بھیجنے سے قاصر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ زیادہ تر سکول فائرنگ کی زد میں ہیں اور اگر اچانک فائربندی کی پاکستان خلاف ورزی کرتا ہے تو کوئی بڑا نقصان بھی وہ سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ مہینوں بھی اسی سکول کے اندر کئی گھنٹوں تک بچے قید رہے جبکہ فوج نے فائرنگ کے د وران گیٹ بھی بند کر دئے اور بچے سکول کے اندر قید ہو کر رہ گئے۔ انھوں نے کہا کہ جب انتظامیہ نے سرحدی علاقوں میں سکول بنائے تو اس وقت یہ نہیں دیکھا گیا کہ یہ سکول جہاںہم بنا رہے ہیں فائرنگ کی زد میں آسکتے ہیں کہ نہیں ان کا کہنا تھا کہ اب لوگ بھی بچے سکول بھیجنے سے ڈر رہے ہیں کیونکہ فائرنگ بند ہو جانے پر انتظامیہ جلد سکول کھولنے کا اعلان کرے گی لیکن پاکستانی فوج اچانک فائر بندی کی خلاف ورزی کرتی ہے ان کا کہنا تھا کہ سکول کی حالت اب بچوں کے بیٹھنے کے قابل نہیں ہے کیونکہ سکول کے ار دگرد بے شمار گولے داغے گئے جس کی وجہ سے سکول میں کافی نقصان ہوا ہے۔
پرائمری سکول فارورڈ بسونی کوگولی باری سے بھاری نقصان
