مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کے بالاکوٹ ایجوکیشن زون میں شعبہ تعلیم کا پہیہ آہستہ آہستہ جام ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے پریشان ہو گئے ہیں ۔زون بالا کوٹ کے گور نمنٹ پرائمری سکول ’سوئیاں ویسٹ ‘میں زیر تعلیم بچے گزشتہ 11برسوں سے ایک درخت کے سائے میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ سکول کاساز وسامان اور بیٹھنے کیلئے استعمال ہونے والی اشیاء سکول میں ہی تعمیر ایک خستہ حال بیت الخلا ء میں رکھا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سرکاری سکول میں عمارت کی تعمیر 2011میں شروع کی گئی تھی جبکہ اُسی برس عمارت کی دیواریں مکمل کرلی گئی تھی لیکن اس کے بعد گزشتہ ایک دہائی سے عمارت پر لینٹر ہی نہیں ڈالا گیا جبکہ بچوں کے بیٹھنے کیلئے نہ ہی کوئی کمرہ تعمیر ہے اور نہ ہی سکول میں تعینات 2ٹیچروں کیلئے ساز گار جگہ بنائی گئی ہے ۔مکینوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک سکول میں دیگر بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئی ہیں جبکہ کئی کلاسیں کھلے عام تعلیم حاصل کر کے دیگر سکولوں میں اعلیٰ تعلیم کیلئے جاچکی ہیں تاہم ضلع انتظامیہ کیساتھ ساتھ محکمہ ایجوکیشن اور تعمیر ایجنسی مذکورہ عمارت کو مکمل کرنے میں ابھی تک ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔والدین نے بتایا کہ سکول اوقات میں ہونے والی بارشوں کے دوران اکثر ان کے بچوں کی کتابیں اور وردیاں خراب ہو جاتی ہیں جبکہ روزانہ کی بارشوں کو دیکھ کر سٹاف ممبران سکول میں چھٹیاں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔مقامی معززین و والدین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سکول کی تعمیر میں ہوئی تاخیر ہو نوٹس لے کر متعلقہ ٹھیکیدار اور تعمیر اتی ایجنسی کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ بچوں کو سہولیات میسر ہو سکیں ۔
پرائمری سکول ’سوئیاں ویسٹ ‘کی عمارت 11برسوں سے نامکمل | انتظامیہ سکول کا ساز و سامان بیت الخلاء میں رکھنے پر مجبور،بچوں کی تعلیم متاثر
