پتھر گرنے کے واقعات سے جانیں تلف ہونے کا تدارک فور لین قومی شاہراہ مکمل ہونے کیساتھ ہی نازک حصوں پر جالی لگانے کا منصوبہ زیر غور

ایم ایم پرویز

رام بن //پہاڑی ڈھلوانوں سے پتھر گرنے کے واقعات نہ صرف سرینگر جموں قومی شاہراہ کو بار بار بند کرنے کا باعث بنتے ہیں بلکہ شاہراہ کے ناشری اور بانہال سیکٹر کے درمیان مسافروں اور گاڑی چلانے والوں کی قیمتی جانیں بھی ضائع کرتے ہیں۔11 ستمبر 2023 کو ہونے والے تازہ ترین واقعہ میں، بڑی چٹانوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے وادی جانے والے ٹرک کے ٹکرانے اور اسے بانہال کے شیربی بی علاقے سلہاد میں بسلیری نالے میں دھکیلنے کے بعد چار افراد کی موت ہو گئی۔13 جون، 2023 کو، مہاڑ-کیفے ٹیریا حصے پر ایک کار رجسٹریشن نمبر PB99-9993 سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 12 سالہ ارشا دیوی، شمشیر سنگھ ساکن امرتسر، پنجاب کی بیٹی جاں بحق ہو گئیں۔19 اپریل 2023 کو وادی جانے والا ایک ٹرک JK13D-1730 ڈگڈول میں پتھر سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں ٹرک کا ڈرائیور مقصود احمد اور اس کا ساتھی نبید احمد دونوں ضلع پلوامہ کے رہنے والے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔7 مارچ 2020 کو وادی جانے والی ایک کار زیررجسٹریشن نمبر JK01AA-9863 پتھروں سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں سری نگر کا رہنے والا وسیم آزاد ہلاک جبکہ اس کا چچیرا بھائی منظور آزاد زخمی ہوگیا۔سری نگر جموں قومی شاہراہ پر رام بن ضلع سے گزرنے کے دوران گاڑیوں میں سوار افراد کو پتھر لگنے اور زخمی کرنے کے ایسے کئی واقعات پچھلے کچھ سالوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

 

شاہراہ کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقہ خاص طور پر ناشری سے بانہال کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ، چٹانیں اور پتھر گرنے کا خطرہ ہے جو کہ اچانک واقع ہو سکتا ہے اور گاڑی چلانے والوں، مسافروں اور سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔سرینگر جموں قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے جان و مال کے تحفظ کے لیے حکام کی سفارشات پر گزشتہ ہفتے کے اوائل میں رامسو کے حسن باس علاقے میں لٹکتے پتھروں کو ہٹانے کے لیے گاڑیوں کی آمدورفت کو معطل کر دیا گیا تھا۔مقامی لوگوں کے مطابق ایسی کئی جگہیں ہیں جہاں خاص طور پر خراب موسم میں پتھر گرنے کا خطرہ رہتا ہے جہاں دو لین ہائی وے کو چار لین میں تبدیل کرنے کے لیے کھدائی کا کام کیا گیا تھا۔عہدیداروں نے کہا تھا کہ ادھم پور اور بانہال کے درمیان چار لین پروجیکٹ کا کام خطوں کی وجہ سے اور مسلسل خراب موسمی حالات کی وجہ سے مشکل ہے۔ چٹانوں کا استحکام، پہاڑی ڈھلوان کی حفاظت اور جالی لگانے سے رام بن ضلع میں ناشری اور بانہال کے درمیان سب سے زیادہ خطرے والے حصوں پر پتھروں کی سلائیڈنگ اور بار بار لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام جو کہ رام بن ضلع میں مختلف قومی پروجیکٹوں کے جاری کاموں کی پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں، نے ہدایت دی ہے کہ وہ سڑک کی مناسب دیکھ بھال کرے۔اس سے پہلے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر پرشوتم کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا تھا کہ ایک بار پلوں یا وائڈکٹس پر کام مکمل ہونے کے بعدشاہراہ کے کمزور حصوں پر پہاڑی تحفظ / جالی لگانے کے لیے جائے گا۔