پتھری بل سانحہ کی 19ویں برسی

اننت ناگ //پتھری بل فرضی انکاونٹرکیس بند ہونے کے باوجود متاثرین انصاف کے لئے جنگ لڑنے کا حوصلہ رکھے ہوئے ہیں ۔اور اُنہوں نے پتھری بل کی۱نیسویں برسی کے موقعہ پر براری آنگن شانگس گائوں میں اس واقعہ کے حوالے سے خاموش احتجاج کیا ۔24مارچ 2000کو پانچ معصوم شہریوں کو پاکستانی جنگجو جتلا کر جاں بحق افراد کا قتل ہنوز معمہ بنا ہوا ہے ۔اُنیسویں برسی کے سلسلے میں براری آنگن شانگس میں ایک ماتمی تقریب منعقد ہوئی جس میں مہلوک افراد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور قتل عام کے اس واقع کو بین الاقوامی ایجنسی کے زریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ دہرایا گیا۔مہلوک جمعہ خان کے بیٹے عبد الرشید نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ پتھری بل سانحہ نے جو زخم دئے ہیں وہ آج بھی تازہ ہیں ،فوج نے چھٹی سنگھ پورہ واقع کے بعد انکے والد کو دیگر چار ساتھیوں کے ہمراہ فرضی جھڑپ میں مارا اور اُنہیں جنگجو جتلانے کی کوشش کی تاہم قبر کشائی کے بعد حقائق سامنے آگئے اور اب وہ لوگ 19سال سے انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں ، سرکاریں بدلتی رہیں لیکن انصاف نہیں ملا اور جب تک زندگی ہے انصاف کی بھیگ مانگتے رہیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس واقع کی تحقیقات کسی بین الاقوامی ایجنسی کے زریعے کیا جائے ۔ایک اور متاثرہ کا کہنا تھا کہ آرمی کورٹ نے فوجی اہلکاروں کو بری کردیا لیکن اُنہوں نے معاملہ ملک کی بڑی عدالت سپریم کورٹ میں لیا اوراگست2017سے وہ لوگ کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ سپریم کورٹ متاثرین سے ضرور انصاف کرے گا۔ بزرگ شہری کے تاثرات بھی اسی طرح کے تھے اُن کا کہنا تھا کہ ہر برس اس روز ان کے عزیز دوبارہ مارے جاتے ہیں ،اُن کا کہنا تھا کہ ملک کی بڑی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی بھی متاثرین کو انصاف دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہے لیکن مرتے دم تک وہ انصاف کے لئے جنگ لڑے گے۔