واشنگٹن//پاکستان کو امریکی امداد ہمیشہ کے لئے بند کر دینے کا ایک قانونی مسودہ امریکی ایوان بالا میں پیش کر دیا گیا ہے ۔ یہ بل سینیٹر رینڈ پال نے پیش کیا ہے جس کا مقصد پاکستان کی 2 ارب ڈالر کی امداد روکنے کے ساتھ ساتھ مستقل طور پرپاکستان کو امریکی امداد بند کرنا ہے ۔ اس پیش کردہ بل کی مدد سے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ارب 28 کروڑ ڈالر اور امریکہ کی اسٹیٹ ایجنسی برائے بین اقوامی ترقیاتی فنڈ کے 85 کروڑ 20 لاکھ ڈالرکی امداد کے اعلان کو بھی روک دیا جائے گا۔ روزنامہ ڈان کے مطابق ساؤتھ کیرولینا کے ریپبلکن رکن کانگریس مارک سانفورڈ اور ہوائی سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ ممبر تلسی گبرڈ مشترکہ طور پر امریکہ کے ایوان نمائندگان میں یہ بل پیش کریں گے ۔ واضح رہے کہ امریکی سینیٹر نے اسی مہینے کے شروع میں جب پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز بیش کی تھی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اقدام کی ستائش کی تھی اور سوشل ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں رینڈ پال کی سراہنا بھی کی تھی۔ سینیٹر رینڈ پال کا کہنا ہے کہ یہ بل انہوں نے اس لئے ایوان میں پیش کیا ہے کہ انہیں اس بات کا یقین نہیں ہے کہ پاکستان امریکہ کا اتحادی ہے ۔ واضح رہے کہ 2012 میں بھی رینڈ پال نے پاکستان کی امداد محدود کرنے کے لیے ترمیم پیش کی تھی جس میں انہوں نے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی تک امداد روکنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ اخبار کے مطابق رینڈ پال کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'جب ہم کسی ایسے ملک کی مدد کرتے ہیں جہاں مرگ بر امریکہ کے نعرے لگتے ہوں اور ہمارے پرچم جلائے جاتے ہوں تو پھر ہم اپنے ملک اور ٹیکس دہندگان کی حفاظت کرنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام نظر آتے ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمیں وہ رقم واپس اپنے ملک لانی چاہیے اور اس پیسے سے اپنے انفرا اسٹرکچر کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہیے ، نہ کہ یہ رقم ایکایسے ملک کو دی جائے جو عیسائیوں پر ظلم کرتے ہوں اور اسامہ بن لادن کو پکڑنے میں مدد فراہم کرنے والے ڈاکٹر کو قید کرتے ہیں'۔ امریکی سینیٹر کے بیان میں اس بات کا بھی اشارہ دیا گیا تھا کہ ان کی تجاویز کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سراہا ہے ۔ قبل ازیں مارچ 2016 میں رینڈ پال نے امریکی کانگریس پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کے ایف [؟] 16 طیاروں کی فروخت کے خلاف میں ووٹ دیں۔ سینیٹر رینڈ پال نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اقلیتوں سے متعلق قوانین میں اصلاحات کرے ۔ گزشتہ برس اپریل میں انہوں نے آسیہ بی بی کی رہائی کے لئے ایک قرار دار بھی پیش کی تھی۔یو این آئی
پاکستان کو امریکی امداد : ہمیشہ کیلئے بند کر دینے کا بل پیش
