پاکستان میں طوفانی بارشوں سے 49 افراد ہلاک، فصلیں تباہ

لاہور //مغرب سے آنے والے طوفانی ہواؤں کے باعث پاکستان کے مختلف حصوں میں شدید جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ قدرتی آفات میں مدد کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے مطابق طوفانی بارشوں اور آندھیوں سے 18 اپریل تک ملک بھر میں کم از کم 49 افراد ہلاک اور 176 زخمی ہوئے جب کہ 117 املاک کو بھی نقصان پہنچا۔این ڈی ایم اے کی ترجمان ریما کے مطابق صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا کے بیشتر حصوں میں بارش، آندھی، لینڈ سلائیڈنگ اور ڑالہ باری کے واقعات میں جان و املاک کا نقصان ہوا۔کشمیر اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے نقصانات ہوئے اور کئی سڑکوں پر آمد و رفت بند ہو گئی۔ این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔حالیہ بارشوں سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ضلع پاکپتن کے کاشت کار راؤ حامد علی خاں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ربیع کی فصلوں میں سب سے اہم چنے، مکئی اور گندم کی فصل ہے۔ سردیوں کے موسم میں جب یہ فصلیں پک رہی ہوں تو بارشوں کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔ اس سال وہ اچھی پیداوار کی اْمید کر رہے تھے لیکن جب فصلیں کٹائی کے لیے تیار ہوں تو پھر صرف دھوپ کی ضرورت ہوتی ہے۔راؤ حامد کے مطابق کاشت کاروں کو آلو کی فصل کے مناسب دام نہیں ملے اور اْن کی تمام تر اْمیدیں گندم کی فصل کے ساتھ تھیں لیکن اب وہ بھی بارشوں کی نذر ہو گئیں ہیں۔‘‘بعض علاقوں میں بالکل صفحہ چَٹ ہو گیا ہے۔ ہماری گندم کی فصل بالکل تیار کھڑی تھی لیکن کچھ علاقوں میں بارش اور اولے پڑنے سے ساری فصل تباہ ہو گئی ہے، اسی طرح مکئی کی فصل میں پکنے والا ڈھانڈا تیز ہوا اور ڑالہ باری کی وجہ سے اوپر سے ٹوٹ گیا ہے’’۔ضلع ملتان کے ایک زمیندار چوہدری مبارک احمد کہتے ہیں کہ کچھ علاقوں میں ڑالہ باری سے بڑے پیمانے پر مکئی کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ گندم کی فصل تباہ ہو چکی ہے۔ چوہدری مبارک نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو کاشت کار اپنی آلو کی فصل کی دیکھ بھال نہیں سکے تھے ان کی یہ فصل بھی بارش کی نظر ہو گئی ہے۔‘‘جن لوگوں کے آلو باہر پڑے تھے وہ تو بارش کی نذر ہو کر تباہ ہو گئے۔ زمیندار کا بہت برا حال ہوا ہے اور ابھی تک کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انتظامیہ کے کسی بندے نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، کوئی حکومتی نمائندہ اِدھر نہیں آیا نہ تحصیل دار اور نہ ہی کوئی پٹواری اِدھر آیا ہے’’۔محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں 24 اپریل سے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عظمت حیات کا کہنا ہے کہ اپریل میں درجہ حرارت بڑھ چکا ہوتا ہے پھر جب فضا میں اوپر کی سطح پر ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں تو اس صورت حال میں بارشیں ہوتی ہیں تو اس کے ساتھ تیز ہوائیں بھی چلتی ہیں اور ڑالہ باری بھی ہوتی ہے۔‘‘23 کی رات اور 24 کو بارشیں ہوں گی، جس میں زیادہ تر بارشیں اور تیز ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں ہوں گی۔ اگلے مرحلے میں بارشیں مغرب سے چلنے والی ہواؤں اور بحیرہ عرب سے اٹھنے والے بخارات کے سبب ہوں گی۔’’پنجاب کے صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال کے مطابق صوبہ بھر میں 35 ہزار ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ نقصان کا مکمل تخمینہ لگانے میں ابھی مزید چند دن لگیں گے، جب کہ حالیہ بارشوں کے باعث گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔ملتان، مظفر گڑھ اور دیگر اضلاع میں آم کی فصل جب کہ ضلع چکوال سمیت صوبے کے شمالی اضلاع میں چنے کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کا بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے۔وزیر اعلٰیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل کہتے ہیں کہ پنجاب میں گندم کی تیار فصل کو زیادہ تر نقصان رحیم یار خان، بہاول پور،بہاول نگر، ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، پاکپتن، ملتان اور وہاڑی کے اضلاع میں پہنچا ہے۔ حکومت مصیبت کی اس گھڑی میں کسانوں کی ہر ممکن مدد کرے گی۔