سرینگر//چین کیساتھ جنگ کو خار ج از امکان نہیں قرار دیتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر صورت حال کشیدہ ہے لیکن ہم کوئی تبدیلی قبول نہیں کریں گے ۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ بالاکوٹ اور سرجیکل اسٹرائک سے ہم نے پاکستان کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے۔کے این ایس کے مطابق چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندستانی فوج کو اپنے ہتھیار اور دیگر ضروریات کے لئے کسی ایک ملک پر منحصر نہیں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی فوجی ضرورتوں کے لئے مسلسل بندشوں کے خطرے سے باہر نکلنا ہو گا۔ سی ڈی ایس نے جمعہ کو نیشنل ڈیفنس کالج کے زیر اہتمام منعقد ہ ڈائمنڈ جوبلی ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ اس دوران انہوں نے ایل اے سی کا بھی تذکرہ کیا۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا ،’’ مشرقی لداخ میں ہندستان اور چین کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن پر صورت حال کشیدہ بنی ہوئی ہے‘‘۔ان کا کہناتھا کہ ہندستانی دستوں کی جوابی کارروائی کے پیش نظر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کو لداخ میں اپنی گستاخی کے لئے ’غیر متوقع نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا،’’ہماری پوزیشن پر کوئی سوال نہیں ہے،ہم حقیقی کنٹرول لائن میں کسی بھی تبدیلی کو قبول نہیں کریں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کیساتھ جنگ خارج ازمکان نہیں ہے ۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے پاکستان کیساتھ لگنے والی حدمتارکہ پر جاری کشیدگی اور تنائو کے بارے میں کہا ’بالاکوٹ اور سرجیکل اسٹرائک سے ہم نے پاکستان کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تین دہائیوں سے پاکستان کی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی جموں وکشمیر میں جنگ چھیڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ اب تیزی سے سوشل میڈیا پر ہندستان مخالف بیان بازی شروع ہو رہی ہے اور ہندستان کے اندر سماجی بھید بھائو پیدا کرنے کے لئے جھوٹی فرقہ وارانہ کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔
پاکستان اورچین کے ساتھ سرحدی کشیدگی برقرار | جنگ خارج از امکان نہیں :جنرل راوت | حقیقی کنٹرول لائن میں کوئی تبدیلی بھارت کیلئے ناقابل قبول
