محمد تسکین
بانہال//رام بن کے دور افتادہ علاقہ ٹنگر اور ساولا کوٹ کے علاقوں کو جوڑنے والی رابطہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اور مریضوں ، سکول و کالج جانے والے بچوں ، سرکاری ملازمین اور عام لوگوں کو دشواریوں کا سامنا ہے ۔ ٹنگر کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دھر م کنڈ زیرو پوانٹ سے ٹنگر اور ساولا کوٹ تک آٹھ کلومیٹر لمبی سڑک کی حالت نہایت ہی ابتر ہے اور جگہ جگہ گر آئے ملبے کے بیچ سے گاڑیوں کا چلنا کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے اور اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساولا کوٹ پروجیکٹ سے باہرجے کے پی ڈی سی اور این ایچ پی سی کے درمیان رقوم کے لین دین کی وجہ سے پیدا ہوئے تنازعہ کے باعث ساولا کوٹ پروجیکٹ اور رسائی والے ٹنل کا کام پچھلے چھ مہینے سے بند ہے اور اسی وجہ سے سڑک کی تجدید و مرمت کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اورمریضوں کیلئے ایمبولینس گاڑیاں ٹنگر رابطہ سڑک پر آنے سے صاف انکار کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ رات ایک حاملہ خاتوں کو لینے آئی 108 نمبر والی ایمبولینس گاڑی دھر م کنڈ زیرو پوانٹ سے آگے نہیں آئی جس کی وجہ سے حاملہ خاتوں کو ایچ سی سی کی گاڑی میں تاخیر کے ساتھ ایمبولینس تک لایا گیا ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سڑک سے گر آئے ملبہ کو صاف کرنے اور اسے مکمل طور سے قابل آمدورفت بنانے کے بارے میں ضروری کاروائی کروائیں۔