بانڈی پورہ//بانڈی پورہ ضلع کے گامر گنڑپورہ اورملحقہ دیہات کی سینکڑوں کنال زرعی اراضی آبپاشی نہ ہونے کی وجہ سے سوکھ رہی ہے جبکہ سمبل کے نسبل علاقے میں 1200کنال دھان کی زمین بھی تباہی کے دہانے پر ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ ظہور احمد میر نے متعلقہ محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ سینچائی کے لئے فوری طور پر ضرورت کے مطابق پانی سپلائی کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ گامرو گنڈ وملحقہ دیہات کے کسانوں کا کہنا ہے کہ آبپاشی کی جو نہر کھیتوں کو سینچائی کے لئے موجود ہے ،وہ محکمہ کی لاپرواہی سے گندگی سے بھری پڑی ہے۔ کسانوں نے بتایاکہ کہ آبپاشی نہر کی رہی سہی کسر ناجائز تجاوزات نے پوری کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ مال کی نوٹس میں ناجائز تجاوزات کی شکایت لائی گئی ہے لیکن اسے نظراندازکیا گیا جس کی وجہ سے سینکڑوں کنال دھان کی اراضی سوکھ رہی ہے۔ دریں اثنا سمبل نسبل علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ اگر دو یاتین روز کے اندرسینچائی کے لئے پانی فراہم نہیں کیا گیا تو وہ احتجاجی راستہ اختیار کرنے کیلئے مجبور ہوجائیں گے۔
کنڈی کرناہ،تولہ مولہ اور کُنزرمیں پینے کے پانی کی قلت
اشفاق سعید+ارشاد احمد +مشتاق الحسن
گاندربل+کرناہ +ٹنگمرگ//مہجور کالونی کنڈی بالا کرناہ ،تولہ مولہ گاندربل اور اتی پورہ کنزر میں لوگ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔مہجور کالونی کرناہ کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے سے وہ مشکلات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار محکمہ سے مطالبہ بھی کیا گیا کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ کرناہ میں جل شکتی محکمہ کا کوئی بھی افسر تعینات نہیں ہے ۔اگرچہ ایک اے ای ای کو پلوامہ سے کرناہ تعینات کیا گیاہے لیکن وہ ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہو رہا ہے اور نتیجے کے طور پر مقامی لوگوں کی کوئی بھی شنوائی نہیں ہو رہی ہے ۔ایس ڈی ایم کرناہ ڈاکٹر گلزار احمد بٹ نے یقین دلایا کہ وہ فوری طور پر محکمہ سے بات کر کے پانی کا مسئلہ حل کرائیں گے ۔چیف انجینئر پی ایچ ای کشمیر افتخار احمد نے بتایاکہ اگلے چند روز میں افسر کرناہ روانہ کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ایک اے ای ای کو بھی وہاں تعینات کیا گیا ہے ۔ادھرگرمی بڑھنے کے ساتھ ہی گاندربل کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ضلع کے تولہ مولہ علاقہ میں پچھلے ایک ہفتے سے پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ پورا علاقہ 30کالونیوں پر مشتمل ہے جہاں پچھلے ایک ہفتہ سے زائد عرصہ سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے۔مقامی شہری بلال احمد نے اس ضمن میں بتایا کہ گرمی کا زور بڑھتے ہی پورے تولہ مولہ میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اگرچہ پانی کی قلت کے بارے میں جل شکتی محکمہ کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیاگیا تاہم محکمہ لیت لعل سے کام لے رہا ہے۔مقامی آبادی نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ عوامی شکایات کا فوری طور پر ازالہ کیا جائے ۔ادھر اتی پورہ کنزر میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ ندی نالوں کا ناصاف پانی استعمال کرنے پر مجبورہیں کیونکہ علاقے میںپانی کی عدم دستیابی سے لوگ سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اتی پورہ کنزر میں پانی کی قلت گزشتہ ایک سال سے ہے جس کیلئے انہوںنے متعد بار جل شکتی محکمہ ٹنگمرگ کو تحریری اور زبانی طور مطلع کیا تاہم محکمہ نے کوئی توجہ نہیں دی۔علاقے میں پانی کی قلت کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پانی حاصل کرنے کے لیے مرد وزن اور بچوں کوبرتن لے کر ندی نالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے چیف انجینئر جل شکتی سے صاف پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔