پانی کو بچانا وقت کی اہم ضرورت :عبدالحق

 جموں//دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر عبدالحق خان نے ریاست میں مٹی ڈھ جانے کے مسئلے پر قابو پانے اور پانی کو بچانے کے حوالے سے کی جارہی کوششوں کو ادارہ جاتی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔وزیر موصوف آج جموں میں آئی ڈبلیو ایم پی اور این آر ایل ایم کے تحت عملائے جارہے پروجیکٹوں کی پیش رفت کا ایک میٹنگ کے د وران جائزہ لے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آئی ڈبلیو ایم پی کا بنیادی مقصد یہ ہے زمین پر پڑنے والے پانی کے بوند بوند کو تحفظ دیا جاسکے۔ اُنہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ پانی بچانے کے لئے بالائی علاقوں میں چھوٹے ڈیم اور واٹر ہارویسٹنگ ٹینکس تعمیر کریں۔آئی ڈبلیو ایم پی کے تحت دیرپا اثاثے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت ہاتھ میں لئے گئے کاموں سے سماج کے ایک بڑے طبقے کو فائدہ حاصل ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ مٹی کو ڈھ جانے سے بچانے کے لئے بھی فوری اقدامات کئے جانی چاہئیں۔اس موقعہ پر آئی ڈبلیو ایم پی کے سی ای او فاروق احمد راتھر نے پروگرام کی حصولیابیوں اور اس کے مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ جموں صوبے کے مختلف اضلاع کے پروجیکٹ منیجروں نے رواں مالی سال کے دوران ہاتھ میں لئے گئے کاموں کے فوٹو گراف پیش کئے۔عبدالحق نے تمام پروجیکٹوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔انہوں نے محکمہ کے کام کاج کی ستائش کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ ترقیاتی کام ہاتھ میں لیتے وقت ماحولیا ت کے تقاضوں کو ملحوظ رکھا جانا چاہئے ۔این آر ایل ایم سکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے دوران وزیر کو جانکاری دی گئی کہ حمایت سکیم کے تحت محکمہ نے 157نوجوانوں کو ہنر مندی بڑھانے کے تربیت کیلئے بھیج دیا ہے ۔انہیں بتایا گیا کہ تربیت دینے والی ایجنسیاں ان نوجوانوں کو بعد میں اپنے اپنے اداروں میں روزگار فراہم کریں گے۔انہیں بتایا گیا کہ حمایت سکیم ریاست کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور انہیں روزگار دلانے کا ایک بہترین سکیم ہے ۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ دیگر ریاستوں میں ان نوجوانوں کے لئے ہر طرح کے انتظامات کریں۔انہوں نے کہا کہ جے کے ایس آر ایل ایم کو اگلے تین برسوں کے دوران 1.24لاکھ نوجوانوں کو تربیت دینے اور ان کی پلیسمنٹ کا کام سونپا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے 1601.51کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔ حکومت تربیت پانے والے نوجوانوں کی فیس اور دیگر خرچے برداشت کرے گی۔