اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں لولاب وادی کا ماضی کے ان مشہور سیاحتی مقامات میں شمار کیا جاتا ہے جہا ں جمو ں و کشمیر میں نا مساعد حالات سے قبل ملک اور دیگرممالک کے سیلانی سیر کرنے آتے تھے اور یہا ں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوکر واپس چلے جاتے تھے لیکن وادی میں نا مساعد حالات کے بعد وادی لولاب بھی اس چیز کی شکار ہوگئی کہ یہا ں سیلانی نہیں آسکے ۔کپوارہ ضلع میں وادی بنگس ہو یا دریائے کشن گنگا کے کنارے کیرن اور ٹیٹوال ،درنگیاری ہو یا مژھل یہ سب علاقہ اپنی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں لیکن وادی لولاب کو ان سیا حتی مقامات سے کوئی کم درجہ نہیں ہے ۔اگر دیکھا جائے تو لولاب کی سر زمین جنت کی مانند ہے ۔یہا ں کے پھولو ں کی پھلکارہاں ،یہا ں کے سر سبز جنگل اور پہا ڑ دنیا پھر کے لوگو ں کو اپنی طرف مائل کرتے ہیں اور ان ہی سر سبز اور شاداب ٹکڑوں میں سے کشمیر کے شمالی ضلع کپوارہ کے دور دراز علاقہ لولاب میں کئی ایسے مقامات ہیں جن میں چنڈی گام سر فہرست ہے میں وسیع و عریض سر سبز میدان لوگو ں کے دل لبھانے میں اہم رول ادا کرتے ہیں جو قدرتی حسن کے شیدائی ہیں ان کے کلیجے کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ دو دہائی قبل سرکار نے کپوارہ ضلع کو سیا حتی نقشے پر لانے کے لئے درنگیاری لولاب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پرانا گیٹ ہائو س بھی خستہ حالت میں ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ چنڈی گام ،دیور ،ڈورس ،ورنو تیرن کلا روس اور آفن جیسی خوبصورت سیا حتی مقامات لولاب کے حسن کو چار چاند لگاتے ہیں لیکن محکمہ سیاحت نے آج تک بھی لولاب وادی کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے لولاب وادی کو صرف کا غذی گھوڑو ں پر سوار کراس کی خوبصورتی کا ڈھنکا بجایا دیا گیا لیکن عملی طور لولاب وادی میں سیاحت کو فرو ٖغ دینے کے لئے کوئی بھی تعمیر و ترقی نہیں ہوئی جبکہ گزشتہ دس قبل علاقہ میں ٹورسٹ ہٹ تعمیر کرنے کی یقین دہانی تو کی لیکن آج تک ان ہٹو ں کی تعمیر کے لئے کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ سیا حت لولاب وادی کو سیا حت میں فرو غ دینے کے لئے سر گرم ہو جائیں تو ہزارو ں نوجوانو ں کو روز گار کما نے کا ایک سنہری موقع مل سکتا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وادی لولاب کو سیا حت کے شعبے میں ایک ملکی سطح کا انعام سے نوازا گیا لیکن عملی میدان میں لولاب وادی کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لئے کچھوے کی چال چل رہا ہے ۔ مایہ ناز شخصیت اورمعروف عالم الدین مولانا انور شاہ کشمیر کا تعلق بھی لولاب وادی سے ہی ہے اور ان کی وجہ سے اس حسین وادی کی خوبصورتی کو شہرت مل گئی ۔مولانا انور شاہ کشمیر ورنو سے تعلق رکھتے ہیں اور اس علاقہ میں آفن نامی گائو ں ضلع کے پر فضا اور صحت افزا مقامات میں ایک ہے جہا ں ہر طرف قدرت کے حسین رنگ نظر آتے ہیں ۔مقامی لوگو ں نے سر کار سے مطالبہ کیا کہ وادی لولاب کو اسی سوچ سے ودبارہ سیا حتی نقشے پر لایا جائے جس کا سرکار نے 40سال قبل سوچ لیا تھا ۔