پالتو مویشیوں کیلئے چارہ

سرینگر//ایڈیشنل چیف سیکرٹری زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے جموںوکشمیر میں فوڈر ڈیولپمنٹ کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں جموںوکشمیر میں چارے کی صورتحال ، چارے کی مشترکہ فصلوں ، چارے کی کاشت اور پروسسنگ کے جدید رجحانات پر تبادلہ خیال ہوا ۔ جموںوکشمیر میں اونچی زمین کی چراگاہ کی ترقی کیلئے درکار اِنٹرونشنوں اور جموںوکشمیر میں چارے کی کمی کو دُور کرنے میں سی ایس ایس ۔ نیشنل لائیو سٹاک مشن کے کردار پر بھی روشنی ڈالی ۔ابتداً ، یہ بتایاگیا کہ جموںوکشمیر میں مویشیوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے ،یہاں 24.57 لاکھ مویشی ، 6.90 لاکھ بھینسیں ،45 لاکھ بھیڑاور بکریاں اور 72.3 لاکھ بیک یارڈ کے پولٹری پرندے ہیں لائیو سٹاک کا شعبہ جموںوکشمیر کی معیشت کے لئے اہم نمو کے طور پر اُبھر رہا ہے ۔ زراعت اور اِس سے منسلک شعبوں بشمول جنگلات ، لائیو سٹاک اور ماہی پروری نے سٹیٹ جی ایس ڈی پی میں 15 فیصد کا حصہ اَدا کیا ۔ مزید بتایا گیا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبے جموںوکشمیر یوٹی کی تقریباً 70فیصد آبادی کی لائیو ہڈ کو برقرار رکھتے ہیں۔اَتل ڈولو نے میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے چارے کی بہتر اقسام کے بریڈ رسیڈ کی پیداوار ، سیڈ ملٹی پلیکشن اور بہترین ایس آر آر پر زور دیا جس کا ہدف پہلے سے ہی چارے کی کاشت کے لئے دستیاب علاقے میں 20سے 30 فیصد پیداوار بڑھانا ہے۔ اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ مختلف طریقۂ کار اور پالیسی سازوں کو ترتیب دیں تاکہ جموںوکشمیر کے کسانوں کو اَپنی آمدنی میںمزید اِضافہ کرنے کے لئے بہترین دستیاب وسائل فراہم کئے جائیں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہائیڈروپونک چارہ بنانے اور چاف کٹر کے استعمال جیسی جدید ترین ہائی ٹیک ٹیکنالوجیز کے فروغ پر زور دیا کیوں کہ چاف کا چارہ زیادہ لذیذ ہوتا ہے اور صدفیصد استعمال ہوتا ہے۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر یوٹی میں ڈیری ترقی کے لئے فائدہ مندوں پر مبنی چارے کی ترقی سکیم کی خاطر معلومات اورفیڈ بیک لیا۔اتل ڈولو نے مزید کہا کہ بہترین خوراک اور چارے کی کاشت کے طریقوں کے بارے میں کسانوں کی بیداری جموںوکشمیر میں چارے کی ترقی کا ایک حل ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ چارہ کے کاشت کاروں کو ترغیب دینے اور انہیں سائیلج بنانے والے کاروباریوں سے منسلک کرنے اورچارہ بینکوں کا قیام سرکاری کھیتی کی زمینوں میں پائلٹ بنیادوں پر قائم کیا جاسکتا ہے۔میٹنگ میں چراگاہ کی زمینوں کی ڈی ۔ ویڈنگ کرنے ،ہائی لینڈ الپائن اور سبلپائن چرگاہ کی بحالی ، چراگاہوں کے چارے کے بیج کی نشریات کے لئے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال اور چراگاہ کی زمین کے انتظام کے لئے پالیسی بنانے کی ضرورت کو مزید اُجاگر کیا گیا۔