پارکوں میں داخل ہو نے پرپابندی بدستور عائد

پونچھ//کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر پورے ملک کی طرح سرحدی ضلع پونچھ میں بھی پارکوں میں عام لوگوں کے آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی جسے تاحال ہٹایا نہیں گیا ہے۔پونچھ کے شہری برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پونچھ کے معززین نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیر و تفریح کیلئے پونچھ کی پارکوں میں جایا کرتے تھے تاہم عرصہ دراز سے وہاں جانے پر پابندی ہے جس کی وجہ سے وہ سیر و تفریح نہیں کر پا رہے ہیں۔ ادھر ڈگری کالج پونچھ میں زیر تعلیم ایک طالبات جس نے اپنا نام رخسانہ کوثر ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرصت کے لمحات میں کرشن چندر پارک میں جا کر پڑھا کرتی تھی لیکن عرصہ دراز سے وہاں نہیں جا پا رہی ہے کیونکہ وہاں جانے پر پابندی لگی ہوئی ہے۔ ڈگری کالج پونچھ میں ہی زیر تعلیم ایک اور طالب علم اعجاز احمد نے بتایا کہ حال ہی میں کرشن چندر پارک اور پریتم زنانہ پارک پونچھ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جلسے ہوئے ان جلسوں میں دس ہزار سے زائد لوگ شامل ہوئے وہاں پر کوئی احتیاط نہیں کی گئی لوگ کھلے عام احتیاطی تدابیر کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نظر آئے ان پر اگر کوئی پابندی نہیں ہو رہی ہے تو عام شہری جو احتیاط پر عمل کر رہے ہیں ان پہ ہی کیوں پابندی لگائی جا رہی ہے۔  دیگر شہریوں نے بھی برہمی کا اظہار کیا کہ پارکوں میں اگر سیاسی جلسے ہوسکتے ہیں تو عام لوگ وہاں جاکر کیوں نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام لوگ بیدار ہو چکے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ وہ کورونا سے کس طرح محفوظ رہ سکتے ہیں، عام شہری اب خود احتیاط کرتے ہیں اور ماسک پہنتے ہیں سماجی دوری بھی اختیار کرتے ہیں اس لئے پارکوں میں جانے پر جو پابندی ہے اسے اب ختم کر دینا چاہئے۔