پارٹ ٹائم جاب کے نام پر ٹھگنے والی 100ویب سائٹس بلاک

عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

نئی دہلی //ہندوستان میں پارٹ ٹائم جاب کے نام پر دھوکہ دہی کے معاملے اکثر سامنے آتے رہتے ہیں۔ کئی لوگوں نے اس پارٹ ٹائم جاب کے چکر میں لاکھوں روپے برباد کر دیے ہیں۔ حال ہی میں بنگلورو کے ایک شخص کو 61 لاکھ روپے کا دھچکا برداشت کرنا پڑا تھا۔ حکومت نے اس طرح کی دھوکہ بازی کو لے کر ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ وزارت برائے الیکٹرانس و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ا?ئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت ایسی 100 ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے جو پارٹ ٹائم جاب کے نام پر ٹھگی کر رہی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق ان ویب سائٹس کو غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعہ آپریٹ کیا جاتا تھا۔وزارت داخلہ کے 14سی ڈویڑن نے اپنے ورٹیکل نیشنل سائبر کرائم تھریٹ اینالیٹکس یونٹ (این سی ٹی اے یو) نے گزشتہ ہفتہ ہی ٹاسک پر مبنی پارٹ ٹائم جاب اور یوٹیوب ویڈیو لائک کے نام پر پارٹ ٹائم جاب ا?فر کرنے والی 100 سے زیادہ ویب سائٹس کی شناخت کی تھی اور ان پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔قابل ذکر ہے کہ گوگل میپس پر ریویوز بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔ یہ ایک نئے طرح کہ دھوکہ دہی ہے۔ دھوکہ دینے والے لوگوں کو واٹس ایپ پر ایک میسج بھیجتے ہیں اور پارٹ ٹائم جاب کا ا?فر دیتے ہیں۔ وہ کسی ہوٹل یا کسی جگہ کی لوکیشن بھیجتے ہیں اور 5 اسٹار ریٹنگ دینے کے لیے کہتے ہیں۔ لوگوں کو لگتا ہے کہ گوگل پر ریٹنگ دینے کے بدلے پیسے مل رہے ہیں تو کیا دقت ہے، لیکن یہ ایک الگ سطح کی دھوکہ بازی ہے۔ ریٹنگ دیتے ہی ا?پ کی ای میل ا?ئی ڈی ظاہر ہو جاتی ہے، کیونکہ گوگل میپس پر ریویوز پرائیویٹ نہیں ہوتے ہیں۔