بلال فرقانی
سرینگر//پارمپورہ سرینگرکے دکانداروں نے ٹول ٹیکس کی وصولیابی کو نا انصافی قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پارمپورہ منڈی کی خستہ حال سڑک کی فوری مرمت پر زور دیا۔ منڈی کے دکانداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ منڈی میں دیگر کام کیلئے جو گاڑیاں داخل ہوتی ہے ان سے ٹول ٹیکس لینے کا کوئی جواز نہیں ہے اور یہ سلسلہ بند کیا جانا چاہے۔کشمیر عظمیٰ کے دفتر پر یونائیٹڈ آٹو موبائلز شاپ کیپرس یونین نے کہا کہ فروٹ منڈی پارمپورہ میں کئی طرح کے تجارت ہیں تام یہ روایت بن چکی ہے جو بھی گاڑی منڈی میں کسی اور کام کیلئے داخل ہوتی ہے، ان سے ٹول ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ شاپ کیپرس یونین کے صدر ہلال احمد منڈو نے کہا کہ ٹینڈ ر دستاویزات میں بھی اس بات کی وضاحت کی گئی تھی تاہم من مانے طریقے سے ٹول ٹیکس کی وصولیابی ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے متعلق تحصیلدار کو بھی یاداشت پیش کی گئی جبکہ متعلق پولیس تھانے سے بھی رجوع کیا گیا جبکہ دیگر حکام کو بھی آگاہ کیا گیا۔ منڈوں نے کہا کہ فروٹ منڈی سے متعلق کام نہ کرنے والے تاجروں اور دیگر لوگوں کیلئے یہ ٹیکس ایک بوجھ بن گیا ہے۔اس دوران ہلال احمد منڈونے منڈی کی خستہ حال سڑک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کافی عرصے سے اس حوالے سے انہوں نے متعلق حکام کی نوٹس میں یہ معاملہ لایا تاہم ابھی تک زمینی سطح پر سڑک کی مرمت نہیں کی گئی،جس کے نتیجے میں جہاں آلودگی اور کثافت پیدا ہوگئی ہے وہیں تاجروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔