پارلیمانی اجلاس | ایندھن کی قیمتوںمیں اضافہ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا ہنگامہ

نئی دہلی// کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے بدھ کے روز لوک سبھا میں پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف ہنگامہ کیا۔ وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا میں نعرے لگاتے اور ویل میں پلے کارڈ لہراتے نظر آئے۔ اس دوران ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے علاوہ کئی دیگر پارٹیوں کے ارکان بھی کانگریس ارکان کی حمایت کرتے نظر آئے۔ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی۔ یوم شہدا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ ایوان کو کام کرنے دیں۔ انہوں نے وقفہ صفر کے دوران سبھی کو بولنے کا موقع دینے کی یقین دہانی بھی کرائی لیکن اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نعرے بازی جاری رہی۔ برلا نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ ایوان کو اس طرح منصوبہ بند طریقے سے ملتوی کرنا درست نہیں ہے اور یہ روایت کے خلاف ہے ۔لیکن اپوزیشن جماعتوں کی مسلسل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے انہوں نے کارروائی 12 بجے کے لئے ملتوی کر دی۔جیسے ہی وقفہ سوالات کی کارروائی شروع ہوئی، کانگریس کے ارکان اسمبلی نے نعرے لگانا شروع کر دیے اور پلے کارڈ لہرانے لگے۔ اس دوران لوک سبھا میں مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کھڑے ہو کر کانگریس پر تنقید کی۔ جوشی نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں عوام نے انہیں پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ لوگوں نے انہیں ان کی جگہ دکھا دی ہے۔وقفہ سوالات کے دوران کانگریس ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے ہنگامہ آرائی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ایوان میں وقفہ سوالات کو چلنے دینا چاہئے۔ جموں و کشمیر پر ایک سوال کے دوران بھی کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کا ہنگامہ جاری رہنے پر مرکزی وزیر پیوش گوئل نے انہیں کشمیر مخالف قرار دیا۔ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف پارلیمنٹ احاطہ میں گاندھی مجسمہ کے پاس دھرنا بھی دیا۔ کانگریس ارکان اسمبلی نے گاندھی مجسمہ پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔