سرینگر // نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے مرکزی سرکار کے فیصلے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ عمر عبداللہ نے لبریشن فرنٹ پر پابندی پر ایک ٹویٹ میں کہا ’’ ساڑھے چار سال تک یاسین ملک کوئی خطرہ نہیں تھے،جماعت اسلامی بھی کوئی خطرہ نہیں تھی‘‘۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستانی قومی دن پر کسی نہ کسی کو جانا لازمی تھا لیکن اب اچانک جونہی انتخابات کا اعلان کیا گیا، یو ٹرن لیا گیا۔ادھرپی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا’’نقصان دہ قدم‘‘ہے جوکشمیر کوایک کھلی جیل میں تبدیل کرے گا۔ محبوبہ مفتی نے پوچھا،’’یاسین ملک نے جموں کشمیر مسئلہ کوحل کرنے کیلئے کافی وقت پہلے تشدد کوخیرآبادکہا۔اُسے اُس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی طرف سے شروع کئے گئے مذاکرات میں ایک فریق کی طرح مانا گیا ۔اس تنظیم پر پابندی سے کیاحاصل ہوگا؟‘‘۔
پابندی لگانا مرکز کا یو ٹرن
