ٹیلی ایجوکیشن نیٹ ورک تعلیمی نظام کی ایک نئی کڑی :جتندر سنگھ

جموں//ریاست جموں وکشمیر نوجوانوں کی صلاحیت اور ہنر کومکمل طور بروئے کارلا کر قوم کی تعمیر میں ملک کی سربراہی کیلئے ہرطرح سے تیار ہے۔مشکلات کے باوجود ریاست کے نوجوان سول سروسز امتحانات اور دیگر مسابقتی امتحانات میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کرتے آئے ہیں۔ان باتوں کا اظہار وزیر اعظم کے دفترمیں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج یہاں مفاہمت نامہ پر دستخط کرنے کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا۔گورنمنٹ پی جی زنانہ کالج گاندھی نگر جموں میں منعقدہ ایک تقریب پر’’ٹیلی ایجوکیشن نیٹ ورکس آف جے اینڈ کے ‘‘سے متعلق مفاہمت نامے پر ڈیولپمنٹ اینڈ ایجوکیشنل کمیونکیشن یونٹ ( ڈی ای سی یو) ، آئی ایس آر او احمد ا ٓباد ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اور ڈیپارٹمنٹ آف ہائیر ایجوکیشن ریاست جموں وکشمیر نے دستخط کئے۔اس موقعہ پر ریاست کے وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری ، ڈائریکٹر ڈی ای سی یو  وریندر کمار ، کمشنر سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم ڈاکٹر اصغر حسن سامون ،وائس چانسلر سینٹرل یونیورسٹی جموں ڈاکٹر اشوک ایمہ ، جی جی ایم سائنس کالج اور جی سی ڈبلیو گاندھی نگرکے پرنسپل صاحبان اور محکمہ اعلیٰ تعلیم و سکول تعلیم کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ریاست کے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ اگر یہاں کے نوجوانوں کی صحیح رہنمائی کر کے انہیں موزون پلیٹ فارم مہیا کئے جائیں تو وہ ترقی اور کامیابی کے راستے پر گامزن ہو کر ملک کی رہبری کر سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اس دور میں جہاں پوری دنیا ایک گائوں میں تبدیل ہوگئی ہے ،نوجوانوں کو قوم کے ساتھ جوڑنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ وہ مقابلوں کی سطح کا ادراک کرسکیں۔خلائی ٹیکنالوجی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے جتندر سنگھ نے کہا کہ مفاہمت نامے سے طلباء اور اساتذہ کے لئے تعلیم کے نئے مواقع دستیاب ہوں گے ۔ وادی میں سب انسپکٹروں کی حالیہ نفسیاتی مہم کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کی بھاری شمولیت سے واضع ہوتا ہے کہ وہ نریندر مودی کی طرف سے قوم کی ترقی کا مشن میں شرکت کر رہے ہیں۔وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ مفاہمت نامے سے دُور دراز علاقوں میں عالمی سطح کی تعلیمی سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے نوجوان صلاحیتوں سے مالا مال ہیں اور اُن کے مستقبل کو درخشاں بنانے کے لئے انہیں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جانا چاہئے ۔ انہوںنے کہا کہ اس پیش رفت کے دائرے میں 5لاکھ طلباء کو لانے کا ہدف ہے۔اس سے قبل کمشنر سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر اصغر سامون نے مفاہمت نامے کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف یونیورسٹیوں کے علاوہ 97کالج بھی اِس سے مستفید ہوں گے۔