وی آئی پی کلچر ختم کرنے کی شروعات یکم مئی سے

 نئی دہلی //وی آئی پی کلچرختم کرنے کی جانب اہم اقدام کے تحت مرکزی حکومت نے یکم مئی سے وزراء اور اعلی حکام کی گاڑیوں پر لال بتی لگانے پرپابندی عائدکردی ۔مرکزی حکومت نے ملک میں وی آئی پی کلچر ختم کرنے کے ارادے سے صدر اور وزیر اعظم سمیت تمام اہم شخصیات کی گاڑیو ں سے آئندہ یکم مئی سے لال بتی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور نیلی بتیاں صرف ہنگامی خدمات کی گاڑیوں پر ہی لگائی جاسکیں گی۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا ہے اور انہوں نے ہی کابینہ کی میٹنگ میں اپنے اس فیصلے کی اطلاع دی ہے۔ جیٹلی نے بتایا کہ اس کے لئے1989 کے موٹرگاڑیوں سے متعلق مرکزی ضابطوں میں کچھ تبدیلیاں کی جائیں گی جو جو گاڑیوں پر لال اور نیلی بتی لگانے سے متعلق ہیں۔ میٹنگ کے بعد سڑک ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے بتایا کہ کوئی وزیر یا سینئر افسر لال بتی کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔ ایمرجنسی خدمات کی گاڑیاں جیسے ایمبولینس، پولس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں پر نیلے رنگ کی بتی استعمال کی جا سکے گی۔ایسا دیکھا گیا ہے کہ لال بتی والی گاڑیوں کے گزرنے سے پہلے ہی پولیس اور سلامتی دستے سڑکوں پر عام لوگوں کی نقل و حرکت بند کر دیتے ہیں اور ان کے گزرنے کے بعد ہی عام لوگوں کو آمد و رفت کی اجازت دی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے کئی بار شدید بیمار لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اُدھراپوزیشن جماعت کانگریس نے تمام طرح کی وی آئی پی گاڑیوں سے لال بتی ہٹانے کے نریندر مودی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس کا آغاز پارٹی کی حکومت نے پنجاب سے کردیاتھا۔