جموں// کٹرہ میں واقع ویشنو دیوی مندر کے بھون میں بھگدڑ کے باعث 12 زائرین لقمہ اجل جبکہ دیگر 15شدید طور پر مضروب ہوئے جن میں 4کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کہاکہ کچھ نوجوانوں کے درمیان معمولی جھگڑے کے بعد بھگدڑ مچی، جس میں ’بدقسمتی سے12 لوگوں کی موت ہو گئی۔ نئے سال کی آمد پر ویشنو دیوی مندر میں ہزاروں کی تعداد میں یاتری حاضری دینے کی غرض سے کٹرہ پہنچے تھے۔ حکام نے بتایا کہ سینکڑوں کی تعداد میں یاتری لمبی لمبی قطاروں میں اپنی بھاری کا انتظار کر رہے تھے کہ اسی اثنا ء میں وہاں دو گروپوں کے درمیان کسی بات پر بحث ہوئی اور وہ بھاگنے لگے جس وجہ سے زبردست بھگدڑ مچ گئی اور لوگ ایک دوسرے پر گر پڑے۔سرکاری طور پر بتایا گیا ہے کہ یاتری جمعہ کی شام سے یہاںجمع تھے جس وجہ سے مندر میں کافی بھیڑ جمع ہوئی تھی۔اْن کے مطابق صبح2بجکر 45 منٹ پرویشنو دیوی بھون میں بھاری بھیڑ کے بیچ دو گروہوں کے درمیان کسی بات پر تو تو میں میں شروع ہوئی جس وجہ سے بھون میں بھگدڑ مچ گئی۔ ابتدائی اطلاعات میں 12 یاتریوں کی موت واقع ہوئی جبکہ 13شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا۔شری ماتا ویشنو دیوی نارائنا سپر اسپیشلٹی ہسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر جے پی سنگھ نے کہاکہ پہلی ہلاکتیں صبح 3 بجے کے قریب ہوئیں۔ انہوںنے بتایاکہ تقریباً15 زخمی لائے گئے، ان میں سے4 کی حالت تشویشناک ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ وہ اب وینٹی لیٹرز پر آئی سی یو میں ہیں،‘‘ ۔موصوف ڈاکٹر کے مطابق 11 افراد کی حالت مستحکم ہے جن میں سے تین سے چار افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔دریں اثناء پولیس چیف دلباغ سنگھ نے بتایا کہ ماتا ویشنو دیوی بھون میں بھگدڑ کے باعث 12یاتری فوت ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ بھون کے اندر بھاری بھیڑ کے بیچ دو گروپوں کے درمیان کسی بات پر تو تو میں شروع ہوئی جس وجہ سے بھگدڑ کا ماحول پھیل گیا۔ دلباغ سنگھ نے جاری ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ کچھ نوجوان لڑکوں کے درمیان ہوئے معمولی جھگڑے کی وجہ سے ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں بھگدڑ مچی جس میں ’’بدقسمتی سے‘‘ 12 لوگوں کی موت ہو گئی۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، اور پولیس اور دیگر اہلکاروں نے فوری طور پر صورتحال پر ردعمل ظاہر کیا۔
صدر اور وزیر اعظم حادثے پر سوگوار
مالی مدد کی فراہمی کا اعلان،جتیندر سنگھ کٹرہ پہنچ گئے
یو این آئی
نئی دہلی// صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کٹرہ میںجانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ۔ہفتہ کو ٹویٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں کووند نے کہا ‘‘یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ ویشنو دیوی بھون میں بھگدڑ کے افسوسناک واقعہ میں عقیدت مندوں کی جانیں چلی گئیں۔ مرنے والوں کے سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت۔ تمام زخمی کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتا ہوں’’۔ادھروزیر اعظم نریندر مودی نے ویشنو دیوی مندر میں پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے لواحقین کو وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے دو دو لاکھ اور زخمیوں کو 50پچاس ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے ۔ہفتہ کو ٹویٹ میں مودی نے کہا ‘‘ مندر میں بھگدڑ میں جانوں کے ضیاع سے انتہائی غمزدہ ہوں، سوگوار خاندانوں کے تئیں میری تعزیت، میں زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی تمنا کرتا ہوں‘‘۔ جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور نتیا نند رائے سے بات کی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ادھر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ ہنگامی طورپر کٹرہ پہنچ گئے۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی طور پر ماتا ویشنو دیوی مندر میں بھگدڑ سے پیدا ہونے والی المناک صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد اور مدد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔موصوف وزیر نے کہا کہ بھگدڑ کا یہ واقع کیسے وقوع پذیر ہوا اس حوالے سے مندر انتظامیہ کے ساتھ تفصیلات حاصل کرکے وزیر اعظم نریندر مودی کو جانکاری فراہم کی جائے گی۔ادھر جموںو کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کچھ نوجوان لڑکوں کے درمیان ہوئے معمولی جھگڑے کی وجہ سے ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں بھگدڑ مچی جس میں ’’بدقسمتی سے‘‘ 12 لوگوں کی موت ہو گئی۔
واقعہ کی تحقیقات کا حکم جاری: لیفٹیننٹ گورنر
مہلوکین ومضروبین کو10لاکھ و2لاکھ کی امداد
بلال فرقانی
سرینگر //کٹرہ واقعہ کی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاحکومت نے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم جاری کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ اور زخمیوں کو 2 لاکھ بطور ایکس گریشیاء ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔ منوج سنہا نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے کہ بھگدڑ کا یہ واقعہ کیسے اور کن حالات میں وقوع پذیر ہوا۔واقعہ کی مفصل وجوہات جاننے کیلئے پرنسپل سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں3رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس جموں اور صوبائی کمشنر جموں بھی ہونگے۔سہ رکنی کمیٹی کو واقعے کی وجوہات جاننے اور خامیوں کی نشاندہی اور اس کی ذمہ داری کا تعین کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ٹیم اس طرح کے واقعات مستقبل میں روکنے کیلئے معقول معیاری عملیاتی طریقہ کار اور اقدامات کی سفارش بھی کرے گی۔ کمیٹی کو ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی اس معاملے پر بات کی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بتایا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو فی کنبہ 10 لاکھ اور زخمیوں کو 2 لاکھ بطور ایکس گریشیاء ریلیف دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔