وشاکھاپٹنم میںکیمیکل پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج

 نئی دلی //آندھرا پردیش کے ویشاکھا پٹنم میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کیمیکل پلانٹ میں زہریلی گیس کے اخراج سے ایک بچے سمیت 13افراد کی موت ہوگئی ۔ قریب 200لوگوں کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ فائربریگیڈ ،ایمولینس اور موقع پر پولیس کی گاڑیاں پہنچ گئی ہیں۔ اس سے قریب 1000لوگ بیمار ہوئے ہیں۔ پلانٹ کی گیس تین کلو میٹر کے احاطہ میں پھیل گئی جس سے تقریبا پانچ مواضعات متاثر ہوگئے۔سینکڑوں افراد اس زہریلی گیس کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے۔ بتایاجاتا ہے کہ اس واقعہ کے سبب پانچ مواضعات بشمول آرآر وینکٹاپورم،پداپورم،بی سی کالونوی اور کمپارالاپالم متاثر ہوئے۔کمیکل گیس پلانٹ کے قریب رہنے والے افراد نے آنکھیں جلنے اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔ لوگ سڑکوں پر بیہوش پڑے نظر آ رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں اس علاقے میں تعینات کر دی گئی ہیں اور راحتی کام جاری ہے۔ تقریباً ایک ہزار لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکالا گیا ہے۔گریٹر وشاکھاپٹنم میونسپل کارپوریشن نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ گوپال پٹنم کے ایل جی پالی مرس میں گیس کے اخراج کا واقعہ پیش آیا۔
 

 وزیراعظم کی قومی بحران مینجمنٹ کمیٹی کیساتھ میٹنگ 

 ماہرین کی خصوصی ٹیم جائے حادثہ پرروانہ کرنے کی ہدایت

 
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں زہریلی گیس کے رساؤ سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کل قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دیگر ایجنسیوں کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور پونے سے ماہرین کی ٹیم کو فوری طور پر جائے حادثہ روانہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔بعد میں کابینی سکریٹری نے بھی قومی بحران مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا اور سبھی متعلقہ ایجنسیوں کو ریاستی حکومت کی اس مشکل حالت میں ہر ممکن مدد کرنے کو کہا۔ان میٹنگوں کے بعد قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے رکن کمل کشور، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے ڈائریکٹر جنرل ایم ایم پردھان اور ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس واقعہ کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔مسٹر پردھان نے بتایا کہ اس واقعہ میں اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 20 سے 25 لوگوں کی حالت نازک لیکن مستحکم ہے 
 

 جانچ کیلئے نیشنل گرین ٹریبونل میں عرضی داخل

 
 
نئی دہلی//اے پی میں پیش آئے گیس سانحہ کے سلسلہ میں ایک عرضی نیشنل گرین ٹرینونل میں داخل کی گئی جس میں خواہش کی گئی کہ وشاکھاپٹنم میں پیش آئے اس واقعہ کی عدالتی جانچ کروائی جائے ۔یہ عرضی غیر سرکاری تنظیم سی ڈبلیو ای ایل کے بانی بانو بنسل نے اپنے وکیل گوروبنسل کے ذریعہ دائر کی۔اس عرضی میں خواہش کی گئی کہ اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے جو موظف جج کی زیرصدارت ہو۔
 

مہلوکین کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ

 
وشاکھاپٹنم //اے پی کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا ہے کہ ایل جی پالی مرس انڈیا کمیکل پلانٹ سے گیس کے اخراج کے واقعہ میں ہر مرنے والے شخص کے افراد خاندان کے لئے ایک کروڑروپئے معاوضہ کااعلان کیا۔کنگ جارج اسپتال جہاں بیشتر متاثرین زیرعلاج ہیں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کروڑروپئے معاوضہ کی رقم ان افراد کو دی جائے گی جو دو تا تین دن زیرعلاج تھے اور دس لاکھ روپئے کا معاوضہ ان افراد کو دیاجائے گا جو ونٹی لیٹرس پر ہیں۔
 

صدرکووند کا اظہارافسوس

نئی دہلی// صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے ٹویٹ کر کے کہا‘‘ وشاکھاپٹنم کے قریب گیس رساؤ کی خبر سے دلبرداشتہ ہوں، جس میں کئی جانیں تلف ہوئی ہیں ’’۔ انہوں نے لکھا ہے ‘‘ مہلوکین کے اہل خانہ کے تئیں میری تعزیت ، میں زخمیوں کے جلد صحت یا ب ہونے اور سبھی کو محفوظ رہنے کی دعا کرتا ہوں’’ ۔ 
 
 

مرکزاورریاستی حکومت کو ہائی کورٹ کی نوٹس

 
 حیدرآباد//اے پی گیس اخراج سانحہ کی سماعت اے پی ہائی کورٹ نے اپنے طورپر کی ہے ۔عدالت نے ساتھ ہی واضح کیا کہ اس معاملہ کا ازخود نوٹ لینا حکومت کے خلاف نہیں ہے ۔اس واقعہ کا تعلق عوامی جانوں سے ہونے کے پیش نظر اس کا ازخود نوٹ لیاگیا ہے ۔عدالت نے سوال کیا کہ انسانی آبادی کے درمیان کس طرح ایسی انڈسٹری رہ سکتی ہے ۔ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت،ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کی۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کو معاون عدالت مقرر کرنے کے احکام بھی عدالت نے جاری کئے ہیں۔
 

 دل دہلادینے والے مناظرسے بھوپال گیس سانحہ کی یاد تازہ 

 
 حیدرآباد//وشاکھاپٹنم کے وینکٹاپورم میں دل دہلادینے والے مناظر دیکھے جارہے ہیں،یہاں ایل جی پولی مرس کمپنی کے قریب بیشتر افراد بشمول خواتین اور بچوں کے علاوہ مویشی اور پرندے بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے اور ان کے منہ سے جھاگ نکل رہا ہے ۔ وینکٹاپورم گاوں میں خارج ہونے شروع ہوئی تو کئی افراد نے سانس لینے میں دشواری محسوس کی،کئی افراد کوخارش کے ساتھ ساتھ آنکھوں میں جلن اور چکر شروع ہوگئے ۔یہ محسوس کرتے ہوئے کہ کچھ گڑبڑ ہوئی ہے ،ہم اپنے گھروں کے باہر نکل آئے اور محفوظ مقامات کی سمت جانے لگی۔وینکٹاپورم کے ایک شخص نے کہا کہ اس نے کئی افراد کو ان کے منہ سے جھاگ نکلتا ہوا اور بے ہوش پڑادیکھا۔ان میں کئی کی موت ہوگئی تھی اور بعض کی حالت تشویشناک تھی۔بعض بھینسیں جو کھمبے سے باندھی گئی تھیں کے منہ سے بھی جھاگ نکل رہا تھا۔