نیوز ڈیسک
جموں// مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ایک روزہ دورے پر جمعہ کی صبح جموں پہنچ گئے۔مرکزی وزیر داخلہ کا راجوری دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملنے کا پروگرام تھا لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے وہ راجوری کا دورہ نہ کرسکے البتہ مہلوکین کے متاثرین کیساتھ فون پر بات چیت کی گئی۔اس سے قبلشاہ کا آج دوپہر جموں ہوائی اڈے پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے استقبال کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ راج بھون پہنچ گئے جہاں انہوں نے اعلیٰ سطح پر سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی۔بعد میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا’’ میرے دورے کا مقصدمتاثرین سے ملنا تھا، لیکن موسم کی وجہ سے راجوری نہیںجاسکا، لیکن سبھی مہلوک 7افراد کے رشتہ داروں کیساتھ ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے جو بات کہی، انہیں دھیان سے سنا، ایل جی بھی میرے ساتھ سن رہے تھے اور انکے عزم کو قابل تحسین پایا‘‘۔
امت شاہ نے کہا’’انکے حوصلہ کو دیکھا جو کہہ رہے تھے کہ یہ علاقہ ہمارا ہے، اسے نہیں چھوڑ سکتے، کچھ کنبے پاکستانی زیر کنٹرول علاقے سے بھی آئے تھے،سبھی کا یہ عزم تھا کہ وہ ڈٹ کر اپنی دھرتی کی حفاظت کریں گے،اتنے بڑے حادثے کے بعد بھی اس طرح کا عزم ،بہت بڑی بات ہے‘‘۔وزیر داخلہ نے مزید کہا’’یہاں( جموں میں) سیکورٹی ایجنسیوں کے سبھی پہلوئوں پر،سبھی سیکورٹی ایجنسیوں، جن کا کردار جموں کشمیر میں ہے، ان سب کیساتھ، خاص کر جموں میں جو بھی سیکورٹی فورسز کی ایجنسیاں کام کررہی ہیں ان کیساتھ،مفصل بیٹھک ہوئی ہے‘‘۔انکا کہنا تھا’’آنے والے دنوں میں ایک بہت محفوظ سیکورٹی گرڈ بنانے پر بات چیت ہوئی ہے،میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ سیکورٹی ایجنسیاں، چاہیے جموں کشمیر پولیس ، بی ایس ایف ، سی آر پی ایف ، SIA یا پھر فوج ہو، یہ سبھی سو فیصد مستعد ہیں ،اور یقین کیساتھ آنے والے دنوں میں ان واقعات کو روکنے کیلئے انکا عزم بھی بنا ہوا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’یہ دونوں واقعات، جو دو دن میں ہوئے، ان کی تحقیقات بھارت سرکار نے NIAکو سونپ دی ہے،این آئی اے اور جموں پولیس ،دونوں ملکر اس واقعہ کی جانچ کریں گے، جانچ میں این آئی اے کیساتھ جموں پولیس مکمل طور پر ساتھ رہے گی‘‘۔شاہ نے کہا’’پچھلے ڈیڑھ سال میں جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں ان سب کو ساتھ رکھتے ہوئے، یہ ٹیم دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تحقیقات کریگی،اسکے ساتھ ساتھ OGWs اور دہشت گردوں کے سپورٹ سسٹم اور انہیں اطلاعات فراہم کرنے کے سبھی پہلوئوں پر بڑی بات چیت ہوئی ہے‘‘۔وزیر داخلہ نے کہا’’یہ کہہ سکتے ہیں کہ مکمل 360حفاظتی حصار بنانے کا سبھی سیکورٹی ایجنسیوں نے بھروسہ بھی دلایا ہے اور اس پر بات چیت بھی ہوئی ہے‘‘۔امت شاہ نے مزید کہا’’ہماری جتنی بھی اطلاعات فراہم کرنے والی ایجنسیاں ہیں، انہوں نے بھی اپنی کارروائی کو اور مضبوط بنانے کی حکمت عملی مرتب کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں، جن لوگوں نے بھی یہ حملہ کیا ہے، ان کو جموں کشمیر پولیس، بہت کم وقت میں قانون کے دائرے میں لا کر عدالت میں پیش کریگی‘‘۔وزیر داخلہ نے کہا ’’اسکے ساتھ ساتھ جموں صوبے کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کیلئے ایک ٹائم فریم دیا گیا ہے۔اور تین مہینے کے اندر اندر حفاظتی گرڈ کو مضبوط کرنیکا فیصلہ ہوا ہے‘‘۔وزیر داخلہ نے کہا’’میں جموں کے لوگوں کو اتنا بھروسہ دلا سکتا ہوں کہ انکی( دہشت گرد گروپوں کی) منشا جو بھی ہو، ہماری سیکورٹی ایجنسیاں جموں کی حفاظت کریں گی‘‘۔