نئی دہلی//یو این آئی //پنجاب میں وزیر اعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے کی جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دریں اثنا، جسٹس اندو ملہوترا کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں داخل کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں پنجاب کے کچھ بیوروکریٹس اور پولیس حکام کو کوتاہی کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بلیو بک کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جائے اور مانیٹرنگ کمیٹی بنائی جائے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس (سی جے آئی) نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیروز پور کے ایس ایس پی نے وزیر اعظم کے قافلے کی حفاظت کے لیے اقدامات نہیں کیے تھے۔خیال رہے کہ 5 جنوری کو پی ایم کا قافلہ فیروز پور-موگا روڈ پر ایک فلائی اوور پر پھنس گیا تھا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کی سابق جج جسٹس اندو ملہوترا کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کو پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔تحقیقاتی کمیٹی میں چندی گڑھ کے ڈی جی پی، این آئی اے کے آئی جی، پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل، اے ڈی جی پی پنجاب شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے پنجاب اور مرکزی حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں کو تحقیقات بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ کمیٹی کو اس مسئلے پر غور کرنا تھا کہ سیکورٹی میں کوتاہی کا ذمہ دار کون ہے اور کس حد تک ہے اس کے علاوہ ضروری حفاظتی اقدامات وغیرہ پر بھی غور کیا جانا تھا۔ کمیٹی کو آئینی عہدیداروں کے تحفظ کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کرنی تھیں۔