پہلی الیکٹرک ٹرین اور سنگلدان تک ریل سروس کو جھنڈی دکھائیں گے
یو این آئی
نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو جموں میں 30 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے ، جن میں جموں و کشمیر کو باقی ہندوستان سے جوڑنے والا ادھم پور- بانہال ریلوے سیکشن کا بانہال سے سنگلدان تک تقریباً 48کلومیٹر کا حصہ شامل ہے ۔یہ پروجیکٹ صحت، تعلیم، ریل، سڑک، ہوابازی، پٹرولیم، بلدیاتی انفرااسٹرکچر سمیت کئی شعبوں سے متعلق ہیں۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً 1500نئے سرکاری طور پر بھرتی ہونے والے افراد کو تقرر نامے تقسیم کریں گے ۔ وزیر اعظم ‘وکست بھارت وکست جموں’ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے ۔ملک بھر میں تعلیم اور ہنر مندی کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور ترقی دینے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم تقریباً 13,375کروڑ روپے کے بہت سے پروجیکٹوں کا افتتاح ،ملک کے نام وقف اور سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ جو پروجیکٹ ملک کے نام وقف کئے جارہے ہیں ان میں آئی آئی ٹی بھیلائی، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی ٹی جموں، آئی آئی آئی ٹی ڈی ایم کانچی پورم؛ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ا سکلز (آئی آئی ایس)- جدید ٹیکنالوجیز پر ہنر مندی کی تربیت دینے والا ایک اہم ادارہ – جو کانپور میں واقع ہے ، اور دیوپرایاگ (اتراکھنڈ) اور اگرتلہ (تریپورہ) میں سنٹرل سنسکرت یونیورسٹی کے دو کیمپس شامل ہیں۔وزیر اعظم ملک میں تین نئے آئی آئی ایم یعنی آئی آئی ایم جموں، آئی آئی ایم بودھ گیا اور آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم کا افتتاح کریں گے ۔
وہ کیندریہ ودیالیہ(کے وی ایس ) کے لئے 20نئی عمارتوں اور ملک بھر میں نوودیہ ودیالیہ (این وی ایس) کی 13 نئی عمارتوں کا بھی افتتاح کریں گے ۔ وزیر اعظم ملک بھر میں نوودیہ ودیالیوں کے لئے پانچ کیندریہ ودیالیہ کیمپس، ایک نوودیہ ودیالیہ کیمپس اور پانچ کثیر المقاصد ہال کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ یہ نو تعمیر شدہ این وی ایس اور کے وی ایس عمارتیں ملک بھر کے طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ایک ایسا قدم جو جموں و کشمیر کے لوگوں کو جامع، معیاری اور تیسرے درجے کی مکمل صحت خدمات فراہم کرے گا، وزیر اعظم آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس)، وجے پور (سانبہ)، جموں کا افتتاح کریں گے ۔یہ انسٹی ٹیوٹ، جس کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے فروری 2019 میں رکھا تھا، مرکزی سیکٹر اسکیم پردھان منتری سواستھیہ سرکشا یوجنا کے تحت قائم کیا جا رہا ہے ۔1660 کروڑ سے زیادہ کی لاگت سے قائم کیا گیا اور 227 ایکڑ سے زیادہ رقبے پر محیط یہ اسپتال 720 بستروں، 125 نشستوں والا میڈیکل کالج، 60 نشستوں والا نرسنگ کالج، 30 بستروں والا آیوش بلاک، فیکلٹی اور عملے کے لیے رہائش ،پی جی اور یو جی طلباء کے لیے ہاسٹل، نائٹ شیلٹر، گیسٹ ہاؤس، آڈیٹوریم، شاپنگ کمپلیکس وغیرہ جیسی سہولیات سے آراستہ ہے ۔وزیر اعظم جموں ہوائی اڈے پر ایک نئی ٹرمینل عمارت کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ 40,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ، اس نئی ٹرمینل عمارت کو مصروف اوقات کے دوران تقریباً 2000 مسافروں کو خدمات فراہم کرنے سے متعلق جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔وزیر اعظم جموں و کشمیر میں مختلف ریل پروجیکٹوں کو ملک کے نام وقف کریں گے جن میں بانہال-کھڑی-سمبڑ-سنگلدان((48کلومیٹرکے درمیان نئی ریل لائن اور بارہمولہ سنگلدان سیکشن( (185.66کلومیٹر کے درمیان نئی ریل لائن شامل ہے ۔ وزیراعظم وادی میں پہلی الیکٹرک ٹرین اور سنگلدان اسٹیشن اور بارہمولہ اسٹیشن کے درمیان ٹرین خدمات کوبھی ہری جھنڈی دکھائیں گے ۔ ۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کی سب سے لمبی ٹرانسپورٹ سرنگ ٹی50( (12.77کلومیٹر) کھڑی-سمبڑکے درمیان اس حصے میں واقع ہے ۔ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں سے کٹرا کو جوڑنے والے دہلی-امرتسر- کٹرا ایکسپریس وے کے دو پیکجوں( (44.22 کلومیٹر سمیت اہم سڑک پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ سری نگر رنگ روڈ کو چار لین کرنے کا دوسرا مرحلہ؛ – این ایچ -01 کے 161 کلومیٹر طویل سرینگر-بارہمولہ-اوڑی حصے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے پانچ پیکیج،اور این ایچ444- پر کولگام بائی پاس اور پلوامہ بائی پاس کی تعمیر شامل ہے ۔دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے کے دو پیکجز، ایک بار مکمل ہو جانے کے بعد یاتریوں کو ماتا ویشنو دیوی کے مقدس مندر کے دورے میں سہولت فراہم کریں گے ۔ سرینگر رنگ روڈ کو چار لین کرنے کے دوسرے مرحلے میں موجودہ سمبل وائل این ایچ 1-0 کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے ۔ 24.7 کلومیٹر لمبا یہ براؤن فیلڈ پروجیکٹ سری نگر شہر اور اس کے آس پاس ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا۔ یہ مانسبل جھیل اور کھیر بھوانی مندر جیسے مشہور سیاحتی مقامات سے رابطے کو بہتر بنائے گا، اور لیہہ، لداخ کے سفر کے وقت کو بھی کم کرے گا۔ این ایچ10- کے 161کلومیٹر لمبے سری نگر-بارہمولہ-اوڑی حصے کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ، اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے ۔ اس سے بارہمولہ اور اُڑی کی اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ قاضی گنڈ – کولگام – شوپیان – پلوامہ – بڈگام – سرینگر کو جوڑنے والے این ایچ- 444 پر کولگام بائی پاس اور پلوامہ بائی پاس بھی خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے گا۔وزیر اعظم جموں میں سی یو ایف (عام کامن یوزر فیسلٹی) پٹرولیم ڈیپو کو فروغ دینے کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے ۔ یہ جدید مکمل طور پر خودکار ڈیپو تقریباً 677 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جائے گا، اس میں موٹر اسپرٹ (ایم ایس)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، سپیریئر کیروسین آئل (ایس کے او،ایوی ایشن ٹربائن فیول(اے ٹی ایف) ، ایتھنول، بائیو ڈیزل اور سرمائی گریڈ ایچ ایس ڈی) کو ذخیرہ کرنے کے لیے تقریباً 100000 کے ایل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی ۔وزیر اعظم جموں و کشمیر میں بلدیاتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور عوامی سہولیات کی فراہمی کے لیے 3150 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھیں گے ۔ وزیراعظم جن منصوبوں کا افتتاح کریں گے ان میں سڑکوں کے منصوبے اور پل، گرڈ اسٹیشنز، ریسیونگ اسٹیشنز ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹس؛ کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس؛ کئی ڈگری کالج کی عمارتیں؛ سری نگر شہر میں انٹیلیجنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم؛ جدید ناروال پھل منڈی؛ کٹھوعہ میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری؛ اور گاندربل اور کپواڑہ میں 224 فلیٹوں والی ٹرانزٹ رہائش گاہ شامل ہے ۔ جن منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ان میں جموں و کشمیر میں پانچ نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی ،جموں اسمارٹ سٹی کا انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے لیے ڈیٹا سینٹر/ڈیزاسٹر ریکوری سینٹر؛ پارم پورہ سرینگر میں ٹرانسپورٹ نگر کی تجدید؛ اننت ناگ، کولگام، کپواڑہ، شوپیان اور پلوامہ سمیت دیگر اضلاع میں نو مقامات پر 62 سڑکوں کے پروجیکٹوں اور 42 پلوں کی تجدید اور 2816 فلیٹوں کی ٹرانزٹ رہائش کی ترقی کے لیے پروجیکٹ شامل ہیں۔