وزل کلناڑ ترال کو بجلی سے روشن کرنے کی تیاریاں

ترال//وزل کلناڑ ترال کو پہلی باربجلی سے روشن کر نیکی تیاری بڑے پیمانے پر شروع کی گئی ہے ۔محکمہ بجلی کی طرف سے علاقے میں کھمبے پہنچانے کے ساتھ ہی علاقے میں جشن کا ماحول پایا جارہا ہے ۔ قصبہ ترال سے تقریباً دس کلومیٹر دوروزل کلنار کہلیل ترال 21 صدی میں بھی بجلی سے محروم تھا اور اب علاقے کی وسیع آبادی کے گھروں کو برقی رو سے روشن کرنے کے لئے تیاری شروع کی گئی ۔ جمعہ کو بجلی کے ترسیلی نظام کے لئے ابتدائی مرحلے لئے علاقے میں کھمبے پہنچائے گئے جس کے ساتھ ہی علاقے کے لوگوں کا دیرینہ خواب پورا ہوکرمقامی آبادی نے زبردست خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی میڈیا نے ہر وقت آبادی کے مشکلات کو اعلی حکام کی نوٹس میںلا یا ۔ایک مقامی استاد محمد اسحاق کھوکھر  نے بتایا گشتہ روز جب علاقے میںکھمبے پہنچائے گئے تو مقامی آبادی نے مسرت کا اظہار کیا۔ مقامی طالب علم ریاض احمدنے بتایاعلاقے کے نوجوانوں کو بجلی کی عدم موجود گی کے باعث زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے حتی کہ ترقی کے اس جدید دور میں انہیں تین سے پانچ کلو میٹر دور موبائیل فون چارج کرنے کے لئے جانا پڑتا تھا ۔قابل ذکر بات یہ ہے وزل کلناڑ ترال قصبہ سے صرف دس کلومیٹر دور ہونے کے باوجودترقی کے ایک اس جدید دور میں بجلی پینے کے پانی رابطہ سڑک جیسے اہم سہولیات سے محروم ہے جہاں مقامی آبادی کو آج تک بھی گھرو ںکو روشن کرنے کے لئے چوب چراغ کا استعمال کرنا پرتا تھا جس کی وجہ سے علاقے کی آبادی مختلف امراض میں میں مبتلا ہوئی تھی جبکہ علاقے میں رابطہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے آبادی کو لمبی مصافت پیدل طے کرنی پڑ رہی ہے جو علاقے کی آبادی میں تعلیمی شرح صفر کے برابر ہونے کا سب سے بڑا وجہ مانا جاتا ہے اور یہاں صرف تین طالب نوجوانوں نے گریجویشن کی ہے ۔