جموں//منصوبہ بندی و ترقی محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل نے عالمی بنک کی مالی معاونت والے پروجیکٹوں کی تیز تر عمل آوری پر زور دیا ہے تا کہ وسائل کو بروقت استعمال میں لایا جاسکے۔ روہت کنسل نے کہا کہ پروجیکٹ عمل آوری یونٹوں کو پروجیکٹ منیجمنٹ یونٹوں کے ساتھ قریبی تال قائم کرنا چاہئے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے ورلڈ بنک ٹیکنکل مشن ٹیم کے ممبروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا جنہوں نے وادی کا دورہ جمعرات کو مکمل کیا ہے۔ورلڈ بنک ٹیکنیکل مشن کی ٹیم دیپک سنگھ کی سربراہی میں ریاست کے دورے پر تھی۔میٹنگ میں ای آر اے کے سی ای او ڈاکٹر راگھو لانگر اور جے کے پی سی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر ایم راجو بھی موجود تھے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ عالمی بنک نے2016 ء میں صحت، مکانات و شہری ترقی، تعلیم، صنعت وحرفت، ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور سڑک رابطوں کے مختلف پروجیکٹوں کے لئے1500 کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔عالمی بنک کے مالی معاونت والے پروجیکٹوں کی تیز تر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے گورنر انتظامیہ نے گذشتہ ماہ جہلم۔ توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کو اکنامک ری کنسٹرکشن ایجنسی میں ضم کرنے کا فیصلہ لیا تا کہ بہتر تال میل کے ساتھ رقومات اورت دیگر وسائل کو مناسب استعمال کیا جاسکے۔ریاست کے دورے سے متعلق اپنے تجربات کا اظہار کرتے ہوئے ورلڈ بنک ٹیکنکل مشن کی ٹیم کے ممبران نے تمام پروجیکٹوں کے کام میں سرعت لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان پروجیکٹوں میں حائل رکاوٹوں کو دُور کیا جانا چاہئے۔ٹیم کے ممبران نے کہا کہ عالمی بنک جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے پروجیکٹ عمل آوری یونٹوں کے حکام کودعوت دے گی تا کہ وہ نئی دہلی میں بنک حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کرسکیں۔پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی نے ٹیم کو بتایا کہ جے ٹی ایف آر کو ای آر اے میں ضم کرنے کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ پی آئی یو اور پی ایم یو کو تمام اہداف بروقت حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔