ورثے کی بحالی کیلئے منصوبوں کی منظوری

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//چیف سکریٹری اتل ڈلو نے جموں و کشمیر میں ورثے کی بحالی، تحفظ اور دیکھ بھال کیلئے سوسائٹی کی دوسری ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔انہوںنے اس موقع پر محکمہ کو حکم دیا کہ وہ ان جگہوں کو مقامی اخلاقیات اور ثقافت کے مطابق ان میں سے ہر ایک کی جمالیاتی اپیل کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقی اور بحال کرے۔انہوں نے زور دیا کہ وہ ہر ضلع سے ورثے کے مقامات کا تحفظ یقینی بنائیں جن کی بحالی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوٹی کے طول و عرض میں اس طرح کے کاموں کو شروع کرتے ہوئے لوگوں کی امنگوں اور مطالبات کو بھی مدنظر رکھیں۔

 

پرنسپل سکریٹری ثقافت، سریش کمار گپتا نے میٹنگ کو مطلع کیا کہ پہلی ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ میں تاریخی مقامات کی بحالی اور بحالی کے سلسلے میں 35 تجاویز پر غور کیا گیا اور ان کو 6556.36 لاگت کے تحت منظور کیا گیاجس میں سے بیشتر اب مکمل ہو چکے ہیں۔یہ بھی بتایا گیا کہ اسکیم کے تحت تشکیل دی گئی ضلعی سطح کی کوآرڈی نیشن اورعمل درآمد کمیٹیوں نے ہیریٹیج سائٹس کی قدر پر مبنی بحالی کیلئے 126 پروجیکٹوں کی سفارش کی ہے۔اس سال جن مقامات پر کام کیا جائے گا ان میں پونچھ قلعہ، بلدیو جی مندر جموں، باشولی کا قدیم ٹکسال، اترواہنی کا قدیم ورثہ، رتن گڑھ فورٹ ڈوڈا، رگھوناتھ مندر چننی سندربنی، مچیل ماتا مندر پاڈر، شاہ اسرارالدین بغدادی کشتواڑ کی زیارت اورپکا تالاب جگانو (ادھم پور) شامل ہیں۔مزید مقامات جو شامل ہیں اُن میں خانقاہ نقشبند صاحبؒ ، حضرت سید محمد جان باز ولیؒ خانپورہ (بارہمولہ)،گوفہ کرال ترال ، امام باڑہ قدیم حسینی محلہ شلوت (سوناواری)، وڈی پورہ ہندوارہ میں ماتا بدرکلی مندر،کیموہ کولگام میں شیخ العالمؒ کی زیارت، اما بھگوتی استھاپن براری آنگن (اترسو)، بابا نصیب الدین غازی درگاہ بجبہاڑہ، زیارت آثار شریف پنجورہ (شوپیان)، مرکزی امام باڑہ بڈگام کے علاوہ جیسے مقامات شامل ہیں۔