پرویز احمد
سرینگر // کشمیر میں ہر عمر کے لوگ آنکھوں کی مختلف بیماریوں سے متاثر ہورہے ہیں۔ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ یہاں مجموعی طور پر 41فیصد لوگ آنکھوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ یہاں پائی جانے والی بیماریوں میں اضطراری خرابی(نزدیک اور دور کی نظر )، موتیا بن (Cataract)، سبز موتیا یا کالاموتیا(Glucoma)، آشوب چشم (Conjunctivitis) ,ہائی بلڈ پریشر سے آنکھ کے پردوں کو نقصان پہنچنا(Hypertensive Retinopathy) اور دیگر امراض شامل ہیں۔وادی میں 7ماہ تک سینکڑوںمریضوں پر کی گئی ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آنکھوں کے امراض میں مبتلا افراد میں 41.45فیصد مرد اور 58.55فیصد خواتین شامل ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 40سال سے زائد عمر کے لوگوں میں آنکھوں کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد آنکھوں کی مختلف بیماریوں کے شکار ہورہی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آنکھوں کی بیماریوں سے متاثر ہونے والے 52فیصد لوگوں کی عمر 40 سے 80سال کے درمیان ہوتی ہے جبکہ 10سال سے 29سال کی عمر کے 48فیصد لوگ متاثر ہوتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جن افراد پر تحقیق کی گئی ان میں10سال سے زائد عمر کے 14فیصد، 10سے 20سال کے 26فیصد ، 20سے 30سال کے درمیان 7.6فیصد ،31 سے40سال کے4فیصد ، 41سے 50سال کے11فیصد،51سے 60سال کے16فیصد اور60سال سے زائد عمر کے 19فیصد افراد آنکھوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وادی میں اضطراری خرابی(نزدیک اور دور کی نظر میں خرابی) آنکھوں کی بیماریوں میں سرفہرست ہے اور سرکاری ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کیلئے آنے والے مریضوں میں 56فیصد مریض اضطراری خرابی کے شکار ہوتے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر موتیا بن کی بیماری ہے اور 31فیصد موتیا بن کے شکار ہوتے ہیں۔ وادی میں سب سے زیادہ 56فیصد اضطراری خرابی(پاس اور دور کی نظر کمزور ہونا)، 30.8فیصد موتیا بن،2.14فیصد سبز یا کالا موتیا ، 0.42فیصد ہائی بلڈ پریشر سے آنکھوں کے پردوں کو نقصان پہنچنا اور0.85فیصد مریض التھاب قرینہ(Keratitis) کے شکار ہوتے ہیں۔ ماہرین امراض چشم کا کہنا ہے کہ وادی میں آنکھوں کی بڑھتی ہوئی بیماریوں کی بڑی وجہ غیرمتعدی بیماریوں میں اضافہ ہونا ہے ۔ معروف ماہر امراض چشم ڈاکٹر طارق قریشی کہتے ہیں کہ 30سال اوپر کی عمر اور 30سال سے کم عمر جیسے دو زمروں میں اس بیماری سے متاثرین کو تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30سال سے زائد عمر کے لوگوں میں اضطراری بیماری( نزدیک اور دور کی نظر میں خرابی)، موتیا بن اور سبز یا کالاموتیا پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 40سال سے زائد عمر کے کئی لوگوں میں بلڈ پریشر کی وجہ سے آنکھوں کے پردے کی نسیں خراب ہوجاتی ہے، جسے Hypertensive Retinopethyکہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرمتعدی بیماریوں جیسے بلڈ پریشر ، شوگر اور دیگر بیماریوں کو قابو میں رکھنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنکھوں کے بچائو کیلئے نہ صرف کام کرتے وقت کمپیوٹر اور دیگر چیزوں کو آنکھوں سے 2فٹ دور رکھنا چاہئے بلکہ آنکھوں کو آرام دینے کیلئے کام کرتے وقت بیچ بیچ میں پلکیں بند کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضطراری خرابی کو بہتر کرنے کا سب سے بڑا طریقہ قدرتی روشنی میں زیادہ وقت گزارنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو زیادہ وقت گھروں سے باہر کی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہئے کیونکہ گھر کے باہر کی سرگرمیاں آنکھوں کو بہتر صورتحال میں رکھتے ہیں۔