وادی میں کرفیو کے ایام : 2برسوں میں 188بار نفاذ عمل میں لایا گیا

جموں// ریاستی سرکار نے کہا ہے کہ سال 2016اور2017کے دوران وادی کشمیر اور ضلع کشتواڑ میں 193مرتبہ کرفیو نافذ کیا گیا ۔ اعدادوشمار کے مطابق سب سے زیادہ اننت ناگ میں51 مرتبہ اور گاندر بل میں سب سے کم 3مرتبہ کرفیو پابندیاں لگائی گئیں۔ کولگام میں7، شوپیان میں14، پلوامہ میں7، سرینگر اور بڈگام میں25/25مرتبہ، بارہمولہ میں15، بانڈی پورہ میں9، اونتی پورہ میں10اور کشتواڑ میں5مرتبہ کرفیو نافذ کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ مصدقہ اطلاع ملنے پر محاصرہ، تلاشی کارروائیاں بھی انجام دی گئیں۔ سال 2016-17کے دوران شہری ہلاکتوں اور انسانی حقوق خلاف ورزیوں پر بنائی گئی انکوائری/مجسٹریل انکوائریوں بارے حکومت نے بتایاکہ کوئی بھی انکوائری کمیٹی ان دو برسوںمیں نہیں بنائی گئی تاہم09جنوری2017کوقانو ن ساز اسمبلی میں دیئے گئے بیان پر پولیس ہیڈکوارٹر کی طرف سے 3آرڈر جاری کئے گئے۔ 9جنوری2017کو رینج ڈی آئی جی آرڈر نمبر93/2017کے تحت متعلقہ ڈٖی ایس پی ہیڈکوارٹر کی سربراہی میں ضلع سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، تاکہ ان تمام مقدمات کی معیاد بند طریقہ سے تحقیقات کی جائے جس میں عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکتیںہوئی ہوں۔ اسی روز آرڈنمبر93/2017کے تحت ڈی آئی جی ایس آر کے نے ایڈیشنل ایس پی کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ، پولیس تھانہ پارمپور میں درج ایف آئی 156/2016کے تحقیقات کے لئے 9جنوری2017کوڈی آئی جی سی کے آر نے آرڈر نمبر94/2017کے تحت ایف آئی آر57/2017کے تحت پولیس تھانہ کرن نگر میں درج مقدمہ کی تحقیقات کے لئے ایس پی ساؤتھ سرینگر کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ سال2016کے دوران 5مجسٹریل انکوائریوں کے احکامات صادر ہوئے جبکہ سال 2017کو کوئی انکوائری کا حکم نہیں دیاگیا۔ ایس آر او 43/1994کے تحت 474کیسز التوا میں پڑے ہوئے ہیں۔