سرینگر// کشمیراکنامک الائنس نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا پر وادی کے صارفین کوناقص اور بوسیدہ چاول سپلائی کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ سڑاہوااوربوسیدہ چاول راشن ڈیپوںسے لینے سے انکار کریں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا وادی کے صارفین کو راشن کے نام پر زہر فراہم کررہی ہے اور یہی بوسیدہ اور ملاوٹی چاول آئی سی ڈی ایس(آنگن واڑی مراکز)اوراسپتالوںکو بھی سپلائی کیاجاتا ہے جس کی وجہ سے آنگن واڈی مراکز میں بچوں اور اسپتالوں میں مریضوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کیاجارہا ہے ۔فاروق ڈار نے اس بات کا انکشاف کیا کہ نجی انٹرپرائز گودام(پی ای جی) کے ذریعے چور بازاری اور ملاوٹ کو فرغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے گوداموں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ یہ گودام خالی ہیں،تاہم فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے پرائیوٹ انٹرپرائز گوداموں کو فروغ دیا،جہاں ان گوداموں میں بوسیدہ چاول کی ملاوٹ کی جا رہی ہے۔انہوںنے اس بات کا انکشاف کیا کہ اصل میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ذمہ داران دانستہ طور پر بوسیدہ راشن وادی سپلائی کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پہلے40اور60کے تناسب سے امور صارفین اور ایف سی آئی گوداموں میں راشن آتا تھا،جس کا سلسلہ بند کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی آئی گوداموں سے جو بھی ڈرائیور خراب چاول اٹھانے سے انکار کرتے ہیں،ان کو لوڈنگ کیلئے کئی دنوںانتظار بھی کرایا جاتا ہے،جس کے نتیجے میں ٹرانسپوٹروں کو سچ کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔
وادی میں ملاوٹی اور بوسیدہ راشن کی فراہمی
