سرینگر// تاریخی خانقاہِ معلی میر سید علی ہمدانیؒ سرینگر میں خصوصی دعایہ مجالس اور توبہ استغفارمنعقد ہوئی جس میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے فرزندانِ توحید نے آہ و زاری کرکے مسلسل خشک سالی سے نجات پانے کیلئے بار الہیٰ سے دعائیں مانگیں۔ اس موقعے پر فرزندان توحید نے نہایت عاجزی اور انکساری سے اللہ تبارک و تعالیٰ سے آزمائشوں سے نجات مانگی۔ نمازِ سے قبل میرواعظ کشمیر مولانا ریاض احمد ہمدانی نے کہا کہ اللہ کی نافرمانی اور اللہ کے نعمتوں کا شکرانہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے ہم اس وقت گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں اور خشک سالی بھی اسی کی ایک کڑی ہے ۔ انہوں نے قرآن پاک میں درج اُن اقوام کی مثال پیش کی جنہیں اللہ کی نافرمانی کے باعث تباہی اور بربادی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے توبہ استغفار اور دعائے قنوت کی فضیلت قرآن کی حدیث کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اللہ کے دربار میں ہمیشہ سروسجود ہوکر اللہ کی رحمت کے اُمیدوار رہے۔ انہوں نے بندگانِ خدا سے توبہ استغفار کرنے کی پُراپیل کی تھی۔ایسی ہی مجالس خانقاہِ فیض پناہ ڈورو شاہ آباد، ترال، خانقاہِ اول وچی، سوپور، نوبرا، لیہہ، سیر ہمدان، کھاگ، چرار شریف، پانپور، پلوامہ ، بارہمولہ اور دیگر خانقاہوں، زیارتگاہوں اور مساجد میں بھی انعقاد ہوا۔ اس موقعے پر خطہ کشمیر کے میرواعظ کشمیر مرحوم مولانا محمد یوسف شاہ (مہاجر ملت) کے فرزند الحاج مولوی احمد محمد کی صحت یابی کیلئے بھی دعا کی گئی جو اس وقت راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
وادی میں مسلسل خشک سالی
