وادی میں مسلسل انٹرنیٹ کریک ڈائون | تاجروں کو1000کروڑ روپے کا نقصان:کے ٹی ایم ایف

سرینگر //  کشمیرٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جنوب و شمال مسلسل5روز تک انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کے نتیجے میں تاجر قریب 1000 کروڑ روپے کے نقصان سے دوچار ہوئے۔ انہوں نے کہا’’ امن و قانون کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے نام پر تجارتی شعبے کو مسلا جا رہا ہے اور ہمیں انٹرنیٹ پر پابندی کے نتیجے میں کافی نقصانات سے دو چار ہونا پڑااور حکام میں سے کوئی بھی اس مسئلہ کی طرف توجہ مبذول نہیں کرتا۔‘‘بقال نے کہا کہ گزشتہ دنوں تاجروں کو انٹرنیٹ کریک ڈائون کے نتیجے میں قریب1000ہزار کروڑ روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد صادق بقال نے کہا کہ کشمیر دنیا میں شاید واحد ایسی جگہ ہے جہاں امن و قانون کو بنائے رکھنے کیلئے انٹرنیٹ کریک ڈائون کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ سروس کو معطل کرنے کے عمل سے ہزاروں طلاب کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،جبکہ حصول روزگار کے امیدواروں اور جو درس و تدریس کے علاوہ بنکنگ و ای کامرس کیلئے انٹرنیٹ  پر منحصر ہے،بھی اس کا شکار بنے۔ محمد صادق بقال نے کہا کہ روزگار کے حصول کیلئے امیدوار،نجی و سرکاری شعبوں میں آن لائن طریقے سے فارم و غیر جمع کرتے ہیںاور اس میں انٹرنیٹ کرفیو کی وجہ سے انکے مستقبل پر بھی منفی اثرات مرتب ہوںگے۔ انہوںنے کہا کہ وسطی کشمیر میں جہاں کچھ دنوں سے انٹرنیٹ کی رفتار کو کم کیا گیا وہی جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ بند رہا۔