سرینگر//پندرہ اگست کی تقریبات کے سلسلے میں شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈم سرینگر اور وادی کے دیگرضلع صدر مقامات پر فْل ڈریس ریہرسیل کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران احتیاطی طور یاترا قافلوں کی روانگی 15 اگست تک معطل رکھنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔ شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈم میں منعقدہ فل ڈریس ریہرسل تقریب پر ڈویژنل کمشنر کشمیربصیر احمد خان نے پرچم کشائی کی رسم انجام دی اور پریڈ پر سلامی لی۔اس موقع پر سول و پولیس انتظامیہ کے متعدد عہدیدار موجود تھے۔ مختلف تعلیمی اداروں کے طالب علموں کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں، جموں وکشمیر پولیس، ہوم گارڈ اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے بھی پریڈ میں حصہ لیا۔ فنکاروں اور طالب علموں نے اس موقع پر رنگا رنگ ثقافتی پروگرام پیش کئے۔ ریہرسل کا انعقاد سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ کیاگیا۔ سیکورٹی انتظا مات کی وجہ سے لالچوک سے پانتہ چھوک تک زبردست ٹر یفک جام رہا۔شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میںریاستی سطح کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہورہی ہے،جسے پولیس و سی آر پی ایف ودوسری فورسز نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔ اسٹیڈم جانے والے تمام راستوں پر پولیس وفورسز نے رکاوٹیں کھڑی کرکے خصوصی ناکے بھی لگائے ہیں جبکہ مذکورہ اسٹیڈیم کی طرف جانے والے راستوں پر گذرنے والے لوگوں اور گاڑیوں کی بھی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے ۔خفیہ کیمروں سے بھی سیکورٹی کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ ادھر وادی کے دوسرے قصبہ جات او رضلع صدر مقامات جن میں بارہمولہ ، سوپور، کپوارہ، بانڈی پورہ ، گاندربل، بڈگام ، پٹن، ہندوارہ ، کولگام اور شوپیان میں بھی 15اگست کے سلسلے میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ جموںشہر،ڈوڈہ، کشتواڑ ، راجوری اور پونچھ میں تعینات سیکورٹی فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایات دی گئی ہے۔ جموں کے ریلوے اسٹیشن ، بس اڈے، ہوٹلوں وعبادت گاہوںکے اردگرد بھی پویس وفورسز کا پہرہ بٹھا دیا گیا ہے ۔
وادی فوجی چھائونی میں تبدیل:مزاحمتی خیمہ
بھارت کو یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں
سرینگر// حریت (گ)،حریت (ع)، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی،پیپلز لیگ اور لبریشن فرنٹ (آر)نے 15اگست کو یومِ سیاہ منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ’ اگرچہ ہمیں اصولاً بھارت کے لوگوں کی طرف سے اپنا یومِ آزادی منانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس دن کی مناسبت سے جس طرح یہاں کے لوگوں کو ظلم وجبر، عذاب وعتاب، مار دھاڑ، پکڑ دھکڑ یہاں تک کہ قتل وغارت گری کا شکار بنایا جارہا ہے، اس لحاظ سے بھارت کا یومِ آزادی جموں کشمیر کے لوگوں کیلئے ایک ’’یوم عذاب‘‘ کی حیثیت اختیار کرگیا ہے‘۔ حریت (گ) نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ جو قوم شعوری طور پر اپنا یومِ آزادی منارہا ہو اِسے کسی دوسری قوم کے حقِ آزادی پر شب وخون مارنے کا حق نہیں پہنچتا ہے۔ حریت نے 15؍اگست کی آمد سے قبل ہی ریاستی عوام کو فوجی حصار میں یرغمال بنانے، حریت پسند سیاسی رہنماؤں بالخصوص نوجوانوں کو خانہ یا تھانہ نظربند رکھنے کی کارروائیوں کے علاوہ حریت پسندوں کے گھروں پر شبانہ چھاپہ ڈالنے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 15اگست پر ریاست جموں کشمیر کے اندر لوگوں کی زندگی کو اجیرن بنانا بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوامِ متحدہ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ عالمی سطح پر جمہوریت اور انسانی حقوق کے حوالے سے جو بلند بانگ دعویٰ کئے جارہے ہیں وہ کشمیر اور فلسطین میں آکر کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔ حریت (ع) نے 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی پروگرام کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کشمیر ی عوام پر زور دیاہے کہ بھارت کی جانب سے یہاں کے عوام کی پرُ امن اور مبنی برحق سیاسی جدوجہد کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کے جو غیر انسانی حربے گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہیں اس کے خلاف بھر پور احتجاج رواں تحریک آزادی کے تئیں مکمل وابستگی کا ناگزیر تقاضہ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام کسی ملک کے جشن آزادی منانے کے خلاف نہیں لیکن بھارت کے ساتھ ساتھ اس خطے کے کروڑوں عوام ترقی اور امن کے خواہاں ہیں مگر یہ تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب اس راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ مسئلہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات کئے جائیں۔بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کی سیاسی اور تاریخی حقیقت سے چشم پوشی کرنے کے بجائے بھارت کی سیاسی قیادت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہئے کہ وہ زیادہ دیر تک طاقت اور دھونس دبائو کی پالیسی سے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبا نہیں سکتی ۔ بیان میں توسہ میدان بڈگام میں ایک پر اسرار دھماکے کے نتیجے میں ایک نوجوان کے جاں بحق ہونے اور کئی دوسرے شدید طور زخمی ہونے پر شدید دکھ کا اظہار کیا گیا۔ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ بھارت کی آزادی کیخلاف نہیں ہیں اور نہ ہی اُنہیں اس ملک کے ساتھ کوئی مستقل دشمنی ہے بلکہ وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ اُن کے سیاسی حقوق کو تسلیم کرلیا جائے۔بیان کے مطابق جموں کشمیر کے لوگ ہر سال15اگست کو یوم سیاہ کے طور مناتے ہیں تاکہ وہ بھارت اور دنیا ہر واضح کر سکیں کہ اُنہوں نے فوجی وقت کے سامنے اپنے سیاسی حقوق سرنڈر نہیں کئے ہیں۔پارٹی ترجمان نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کی آزادی سلب کرلی گئی ہے ،یہی وجہ ہے کہ ہر سال15 اگست کو یوم سیاہ مناکر اصل میں اپنے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔پیپلز لیگ نے15 اگست کی آمد پر فورسز کی طرف سے نو جوانوں کی بلا جواز تھانوں اور کیمپوں پر بلانے اور ان کی خاضری کو 15 اگست کے دن یقینی بنانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔پارٹی ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت امن و امان، سیاسی سرگرمیوں، جمہوری مزاج،اخلاقی اصولوں کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف سیاسی مزاج، امن و امان سے زندگی گزار بسر کرنے والے نوجوانوں کو ذہنی طور تنگ و طلب کر رہے ہیں جوسراسر اخلاقی و انسانی مزاج کے خلاف ہے۔ تر جمان نے وائس چیر مین محمد یاسین عطائی کی گر فتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔لبریشن فرنٹ ( آر )کے بیرسٹرعبدالمجید ترمبو اور ایڈوکیٹ ایوب راٹھور نے15اگست پر ریاست کوفوجی چھائونی میں تبدیل کئے جانے کے عمل کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں ،نوجوانوں اور طلباء کو تلاشی کاروائی کے نام پر مرعوب اور معتوب کیا جارہا ہے اور گھر گھر تلاشی کاروائی کے دوران معصوم جوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔انہوں نے پارٹی کے محبوس چیئرمین فاروق احمد ڈار ( بٹہ کراٹے ) کی مسلسل اسیری اوربگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہارکیا۔
پاکستانی عوام اور حکومت کویوم آزادی پر مبارکباد
سرینگر// حریت (گ)،دختران ملت ،پیپلزپولٹیکل فرنٹ،تحریک مزاحمت،پیپلز لیگ،ماس مومنٹ اورسالویشن مومنٹ نے پاکستان کی یومِ آزادی پر پاکستانی حکومت اور قوم کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے اُمید کا اظہار کیا کہ پاکستان کشمیریوں کی تحریک آزادی کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے میں اپنا بے لوث اور تاریخی رول نبھانے کی کوشش جاری رکھے گا۔مزاحمتی قائدین کے مطابق پاکستانی عوام پر یہ ملی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس موقع پریہ عہد کرلیں کہ وہ پاکستان کے استحکام، ترقی اور امن کیلئے اپنے آپ کو وقف رکھیں۔ حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے پاکستانی حکومت اور قوم کے نام مبارکبادی کے ایک پیغام میں کہا کہ پاکستان کے22کروڑ عوام پر یہ ملی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مبارک موقع پر یہ عہد کرلیں کہ وہ پاکستان کے استحکام، ترقی اور امن کے لیے اپنے آپ کو وقف رکھیں۔ انہوںنے ایک مضبوط پاکستان کیلئے اپنی نیک خواہشات، تمنائیں اور دُعائیں دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا ایک مضبوط قلعہ ہے اور اس حیثیت سے اسے نہ صرف مسلم ممالک بلکہ عالمی برادری میں بھی ایک رہنمایانہ رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ حریت رہنما نے پاکستان کے حکمرانوں سے امید کااظہار کیا کہ وہ پاکستان میں آباد اقلیتوں کے حقوق کا پورا پورا تحفظ فراہم کرنے میں کوئی کمی آنے نہ دیں۔ گیلانی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو حل کرنے میں پاکستان ایک نمایاں اور قابل قدر رول ادا کررہا ہے۔انہوں نے پاکستان کی طرف سے فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے جاری وساری سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد فراہم کرنے کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی طرف سے اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ خیرسگالی اور دوستی کا جذبہ رکھنے کو قابل ستائش قرار دیتے ہیں۔ حریت رہنما نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ پاکستان ہماری حقِ خودارادیت کی تحریک کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنا بے لوث اور تاریخی رول نبھانے میں اپنی بھرپور کوشش کو جاری وساری رکھے گا۔انہوں نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ 18؍اگست کو حلف برداری کے ساتھ نو منتخب وزیر اعظم عمران خان حسبِ تمنا ایک مثالی ریاست کے احیائے نو کی نیک شروعات کے ساتھ دنیا بھر کے مظلوموں کے حقوق کا تحفظ فراہم کرنے کی پہل کرکے عدل وانصاف کے ساتھ حکمرانی کا فریضہ انجام دیں گے۔ دختران ملت نے پاکستانی عوام اور حکومت کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکام و عوام کو چاہئے کہ وہ ان اصول و ضوابط کی پاسداری کریں جن پر اس ملک کی تخلیق ہوئی۔ ترجمان رفعت فاطمہ نے کہا کہ دختران ملت بھی جشن آزادی پاکستان کی خوشی برابر محسوس کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نظریہ پاکستان کی بنا پر اس ملک کا حصہ بننا چاہتے ہیں ۔پیپلزپولٹیکل فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے پاکستانی عوام،سیاسی قیادت اورپاک فوج کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اورکہا ہے کہ یہ بات عیاں ہے کہ اہل کشمیر کا عقیدت کی بنیاد پرپاکستان کے ساتھ ایک نظریاتی ، روحانی اور جذباتی رشتہ ہے ۔تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نظریاتی ریاست کی حیثیت سے پاکستان پوری امت مسلمہ کے لئے ایک قائدانہ کردار کی حامل مملکت ہے اور جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں کے لئے وہ خاص طور پر ایک مضبوط قلعہ کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں اور عوام کا یہ فرض منصبی ہے کہ وہ ملت کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھے اور انھیں پورا کرنے کی کوشش کرے۔ پیپلز لیگ کے چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد طوطا اورسینئر رہنما محمد مقبول صوفی نے پاکستانی عوام اور عالم اسلام کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا وجود عالم اسلام کیلئے باعثِ تسکین ہے۔ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی نے یوم آزادی پاکستان پرپاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستان کی مضبوطی ، خوشحالی اور اقتصادی ترقی کیلئے خصوصی دعا کی ۔ترجمان کے مطابق فریدہ بہن جی پاکستان کو مسلم دنیا کیلئے ریڈ کی ہڈی قرار دیادیتے ہوئے کہا کہ مستحکم پاکستان امت مسلمہ اورمسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اہم ہے ۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے پاکستانی عوام اور حکومت کا تہہ دل سے مبارک باد پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کو مذاکراتی عمل کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کا دائمی حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔