وادی میں بارشوں کی قلت نے 38برس پرانا ریکارڈ توڑ دیا

سرینگر //خشک سالی نے وادی کشمیر کو بری طرح لپیٹ میں لیا ہے اور آنے والے ایام میں اس حوالے کو کوئی نئی امید بھی پیدا ہونے کے امکانات معدوم ہیں۔کم بارشوں کا 36برس قبل ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور مارچ میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ کا پانچ دہائیوں قبل پرانا ریکارڈ بھی ٹوٹ چکا ہے۔محکمہ موسمیات نے مارچ میں اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یکم مارچ سے 4اپریل تک وادی میں موسلا دھار بارشیں ہونگی اور قریب 164.8ملی میٹر بارشیں ہوسکتی ہیں لیکن ایسا ہوا نہیں، بلکہ صرف 64ملی میٹر بارش ہی ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق مارچ کے مہینے میں گرمی نے 47سالہ ریکار توڑ دیا ہے کیونکہ 27مارچ 1971کو سرینگر میں درجہ حرارت 27.3ڈگری سیلشیس ریکارڈکیاگیاتھاجبکہ31 مارچ2018کو پارہ28.3ڈگری ریکارڈکیاگیا۔ محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وادی میں اس سال جنوری کے مہینے میں موسم زیادہ تر خوش رہا اور بہت کم بارش اور برف باری ہوئی اور فروری میں کچھ ہی دن معمولی بارش دیکھنے کو ملی ۔انہوں نے کہا کہ مارچ میں موسم نے گرمی کے تمام ریکارڈ توڑ دئے ۔مارچ2018کے دوران درجہ حرارت معمول سے 11ڈگری زیادہ رہاجبکہ رواں ماہ ابھی تک درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔مختار احمد نے کہا کہ اس طرح کا درجہ حرات 27مارچ 1971کو دیکھا گیا تھا جبکہ 13مارچ 2018کودرجہ حرارت 28.3ڈگری سلسیشن ریکارڈ کیا گیا ۔انہوںنے کہا کہ خوشک موسم کے سبب اپریل کے مہینے میں وادی کے کئی ایک جنگلات میں آگ بھی لگ چکی ہے ۔ ڈاکٹر مختار نے کہا ہے کہ موسم کا بدلنا ایک تشویش ناک بات ہے تاہم ہم نے ماضی میں دیکھا ہے کہ کسی سال کم بارشیں ہوتی ہے تو کسی سال زیادہ بارشیں ہوتی ہیں ۔اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے ڈاکٹرمختار نے کہا ہے کہ وادی میں سال2018میں جنوری فروی اور مارچ کے مہینے میں سب سے کم بارشیں ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ وادی میں 1985،2001اور 2010میں اس سے قبل سب سے کم بارشیں جنوری، فروری اور مارچ کے مہینے میں ریکارڈ کی گئی تھیں اور امسال یعنی2018میں یہ تمام ریکارڈ توٹ گئے ہیں ۔2018میں جنوری ،فروری اور مارچ کے تین ماہ میں سرینگر ضلع میں 255ملی میٹر بارش ہونی تھی تاہم یہاں 82.6ملی میٹر بارش ہوئی ہے ۔اسی طرح ضلع کپوارہ میں ان تین ماہ میں 424ملی میٹر بارش ہونی تھی تاہم وہاں 198ملی میٹر بارش ہوئی، کوکرناگ میں 365ملی میٹر بارش ہونی تھی وہاں پر 204.7ملی میٹر بارش ہوئی ۔گلمرگ میں 602ملی میٹر بارش ہونی تھی تاہم یہاں صرف 172.9ملی میٹر بارش ہوئی ہے ۔ قاضی گنڈ میں 488ملی میٹر بارش ہونی تھی تاہم  141.3ملی میٹر بارش ہوئی ، پہلگام میں ان تین ماہ کے دوران 448ملی میٹر بارش ہونی تھی،یہاں صرف 206.7ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔2010میں سرینگر میں 174ملی میٹر، کپوارہ میں 299.4ملی میٹر، کوکرناگ میں 207.3ملی میٹر ،گلمرگ میں 364.4ملی میٹر ، قاضی گنڈ میں 243.2ملی میٹر ،پہلگام میں 351.4ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔ 2001میں سرینگر میں 123.4ملی میٹر ،کپوارہ میں 188.9ملی میٹر ،کوکرناگ میں 155.1ملی میٹر، گلمرگ میں 224.6،قاضی گنڈ میں 221.2اور پہلگام میں 187.5ملی میٹر بارشیں ریکار کی گئیں ۔محکمہ نے کہا کہ 1985میں بھی وادی میں بہت کم بارش ریکارڈ کی گئی تھی اس عرصہ کے دوران جنوری ،فروی اور مارچ میں سرینگر ضلع میں 111.4ملی میٹر ،کپوارہ میں 235ملی میٹر، کوکرناگ میں 128.3ملی میٹر، گلمرگ میں 253.8ملی میٹر، قاضی گنڈ میں 203.8ملی میٹر اور پہلگام میں 226.4ملی میٹر بارشیں ہوئیں تھیں۔ اس طرح گذشتہ 36برسوں کے  بعدوادی میں 1985،2001،2010اور 2018میں تین ماہ میں بہت ہی کم بارشیں ہوئی ہیں ۔