واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی

سرینگر// واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی کے خلاف17روز سے ٹینڈ روں اور تعمیراتی کاموں کے بائیکاٹ اور بر سر احتجاج ٹھیکداروں نے8 اپریل کو راجباغ میں واقع چیف انجینئرنگ دفتر  چلو کی کال کا اعلان کرتے ہوئے سرکار کے تازہ سرکیولر کو بھی مسترد کیا۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ کانٹریکٹرس کاڑدی نیشن کمیٹی کے سنیئر لیڈر فاروق احمد ڈار نے کہا کہ اگرچہ چیف انجینئر تعمیرات عامہ محکمہ کے ساتھ میٹنگوں کے کئی ادوار بھی ہوئے تاہم جب تک اعلیٰ انتظامی افسران سامنے نہیں آتے، ہڑٹال جاری رہے گی۔ڈار نے کہا کہ تعمیراتی ٹھیکداروں نے افہام و تفہیم کا راستہ اپنایا اورتعمیراتی دفاتر کو بھی کھولا،تاکہ افسران کو یہ موقعہ نہ مل سکے،کہ کاغذات نا مکمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکداروں نے حتمی فیصلہ لینے کیلئے8اپریل کو راجباغ میں واقع چیف انجینئرنگ دفتر چلو کی کال دیکر تمام تعمیراتی ٹھیکداروں کو  واجب الادا بلوں سمیت جمع ہونے کی اپیل کی ہے تاکہ ان بلوں کو جمع کر کے عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس کے سامنے پیش کیا جائے۔اس موقعہ پر جوائنٹ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے ایک اور سنیئر لیڈر محمد جیلانی پرزہ نے سرکار کی طرف سے2اپریل کو جاری کئے گئے سرکیولر کو ’’گمراہ کن‘‘ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ماضی میں اس طرح کے حکم ناموں سے ٹھیکداروں کو ورغلایاگیا۔انہوں نے کہا کہ اس سرکیولر میں کوئی نئی چیز نہیں ہے،جس سے واجب الادا رقومات کی واگزاری کیلئے راستہ صاف ہو،بلکہ وہی15فیصد رقومات کی ادائیگی  کے بارے میں کہا گیا ہے،جو مالی سال کے آخری ایام میں ٹریجریوں سے واگزار نہیں ہوا۔پرزہ نے کہا کہ جب تک رقومات کی واگزاری نہیں ہوگی، ٹینڈ ر کاموں کا بائیکاٹ بھی جاری رہے گا۔