واجب الادارقومات کی عدم دستیابی

سرینگر// میگڈم پلانٹ مالکان اور تعمیراتی ٹھیکداروں نے رقومات کی ادائیگی تک تعمیراتی کاموں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ تعمیراتی ٹھیکداروں کے بعد میگڈم پانٹ مالکان بھی میدان میں اترے اور تعمیراتی کاموں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میگڈم پلانٹ اونر س ایسو سی ایشن کے صدر مشتاق احمد میر،سنیئر کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ بشیر احمد خان اور شیخ باغ کانٹریکٹرس کمیٹی کے صدر تصدق حسین لاوئے نے واضح کیا کہ جب تک واجب الادا رقومات کو واگزار نہیں کیا جاتا،وہ کام نہیں کرینگے۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ ایک برس سے واجب الادا رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا ’’اپریل 2018 میں آخری بار فنڈس واگزار کئے گئے اور اس کے بعد ابھی بھی755کروڑ روپے کی رقم واجب الادا ہیں،جس میں خطہ کشمیر کے550کروڑ روپے کی رقم بھی شامل ہیں۔‘‘ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت کشمیری ٹھیکداروں اور میگڈم پلانٹ مالکان کے ہاتھوں میں کشکول دینے کی کوشش کی جا رہی ہے،اور معیشت اور مالی پوزیشن کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ مشتاق احمد میر،بشیر احمدخان اور تصدق حسین لاوئے نے بیروکریٹوں کو اس صورتحال کیلئے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں’’کشمیر کے ساتھ خدا واسطے کا بیر‘‘ ہے،جس کے نتیجے میں وہ شاہ سے زیادہ وفادار ہونے کیلئے ریاست اور وفاق کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ٹھیکدار اور میگڈم پلانٹ مالکان کے لیڈروں نے ’’افسر شاہی‘‘ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی و تیکنیکی منظوری کے علاوہ رقومات کی دستیابی انکا کام تھا،تاہم انہوں نے اپنے کام سے لاپرواہی کی ہیں،جس کیلئے انہیں جوابدہ بنایا جانا چاہے۔اس دوران جوائنٹ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کی طرف سے چیف انجینئرنگ آفس کمپلکس راجباغ میں دوسرے دن بھی دھرنا جاری رہا،جس کے دوران انہوں نے دفتر کو مقفل بھی کیا۔ احتجاجی ٹھیکدار دفتر کے صدر دروازے پر خیمہ زن ہوئے اور ملازمین کو دفتر آنے سے روکا۔ ٹھیکدار دن بھر چیف انجینئرنگ دفتر کے نزدیک ہی دھرنے پر بیٹھ گئے،اور نعرہ بازی کرتے رہے۔مظاہرین’فنڈس نہیں تو کام نہیں کے نعرے بلند کر رہے تھے۔‘‘ اس موقعہ پر جوائنٹ کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے فاروق احمد ڈار اور غلام جیلانی پرزہ نے کہا کہ اگر چہ ریاستی چیف سیکریٹری نے چند ماہ قبل یقین دہانی کرائی تھی کہ یکمشت واجب الادا رقومات کی ادائیگی کی جائے گی،اور اس سلسلے میں بنک کے ساتھ باہمی یاداشت پر بھی دستخط کریں گے،تاہم انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بیروکریٹوں نے انہیں اس سے روک دیا۔ڈار اور پرزہ نے کہا کہ انہوں نے با ضابطی طور پر ٹیموں کو تشکیل دیا ہے،جو بدھ سے اس کام کی نگرانی کریں گے،کہ کئی کوئی ٹھیکدار کال کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ15فیصد رقومات کی واگزاری ٹھیکداروں کیلئے نا قابل قبول ہیں،اور وہ کسی بھی صورت میں اس کو تسلیم نہیں کرینگے۔