نیروبی کے فائیو سٹار ہوٹل پر جنگجوئوںکا حملہ، 15 افراد ہلاک

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک پرتعیش ہوٹل اور آفس کمپلیکس پر الشباب کے حملے میں کم از کم 15افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اس حملے کا آغاز اس وقت ہوا جب 101کمروں کے ہوٹل، ایک ریسٹورنٹ اور متعدد دفاتر پر مشتمل ڈوسٹ ڈی 2 کمپلیکس میں ایک زوردار دھماکا ہوا جس کی آواز پانچ کلو میٹر دور تک واضح طور پر سنی گئی۔ کینیا کی پولیس کے سربراہ جوزف بوئنٹ نے بتایا کہ یہ ایک منظم حملہ تھا جس کے تحت پرتعیش ہوٹل میں خودکش حملہ بھی کیا گیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ یہ حملہ دوپہر تین بجے منظم انداز میں کیا گیا جب ایک بینک کی پارکنگ میں کھڑی تین گاڑیوں کو دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ڈوسٹ ہوٹل کی لابی میں ایک خودکش دھماکا ہوا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے فوٹو گرافر کے مطابق اس نے ریسٹورنٹ کی بالکونی میں پانچ الشیں پڑی ہوئی دیکھیں۔ جائے وقوعہ پر سب سے پہلے پہنچنے والے ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے کم از کم 14افراد کی لاشیں دیکھی ہیں۔ 2013 میں نیروبی کے شاپنگ مال پر حملہ کرنے والے القاعدہ سے منسلک عالمی تنظیم الشباب نے اس حملے کی بھی ذمے داری قبول کر لی ہے جس میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ پہلے دھماکے بعد بھی وقتاً فوقتاً دھماکے ہوتے رہے جس کے بعد پولیس اور جنگجوئوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی چار گھنٹے تک جاری رہا۔ مقامی کمپلیکس میں کام کرنے والے سائمن کرمپ نے بتایا کہ متعدد دھماکوں کے بعد لوگ شدید خوفزدہ ہو گئے اور انہوں نے خود کو دفتر کے اندر بند کر لیا، ہمیں پتہ نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے اور مختلف سمتوں سے گولیاں چل رہی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے بعد میں لوگوں کو عمارتوں سے نکالنا شروع کردیا تھا۔ کینیا پولیس کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ابھی بھی کچھ دہشت گرد عمارت کے اندر موجود ہیں اور ہمارے افسران انہیں مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ہم اسے سب سے بڑے حملے سے تعبیر کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے انسداد دہشت گردی کے دستوں سمیت شہر بھر سے پولیس کو موقع پر طلب کر لیا گیا ہے۔ الشباب اس سے قبل بھی کینیا میں بڑے حملے کر چکی ہے۔