سرینگر//پونے ممبئی کی ایک تنظیم ’ کاروانِ امید اینڈ لیٹ اَس رایٹ‘ نے کتاب ’جنت کے قیدی‘ کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔ نامی کتاب 23سالہ نوجوان کشمیری قلمکار عاصف خان دلی میں مقیم قلمکار مانسی نرولہ کشپ نے لکھی ہے۔ مذکورہ کتاب کا موضوع کشمیر ہے اور یہ کرفیو سے جوجھ رہے دو کشمیری نوجوانوں کی کہانی پر لکھی گئی ہے۔ کتاب کی رسم رونمائی کی تقریب The Other Side Café & Fine Dine نگین ریستواران میں اتوار کو منعقد ہوئی ۔ اس موقعے پر لیٹ اَس رائٹ کے بانی عامر علی نے کہا کہ ہمارا مقصد کشمیری نوجوانوں میں کتابیں لکھنا اور نوجوانوں کو قلمکار بناکر انکی تصانیف کو چھاپنا ہے۔ اس موقعہ پر مہمان خصوصی شاعر اور سماجی کارکن ظریف احمد ظریف نے کہا کہ انسان دولت سے نہیں بلکہ سماج کیلئے کئے گئے کام سے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہنر کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ ہمیں لگن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کتاب لکھنے پر دونوں مصنفوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اس موقعہ پر کاروان اُمید کے بانی ایڈوکیٹ معراج اور دانش نور نے کہا کہ ایسی تقاریب ہمیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کیلئے موقع فراہم کرتی ہیں اور لوگوں کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادب ایسی چیز ہے جو آنے والی نسلوں کو تحفہ میں دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقاریب مستقبل میں بھی منعقد کی جائیں گی۔ اس موقعہ پر ڈاکر عرفہ میر اور مانسی نرولا کشپ اور معروف کشمیری شاعرہ حظیفہ پنڈت بھی موجود تھی۔