نکی توی پل کا افتتاح

 جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نکی توی پر تعمیر کئے گئے 300میٹر پری سٹرسڈ کنکریٹ ڈبل لین پُل کا افتتاح کیا۔پل ،جس کی تعمیر پر 30کروڑ روپے صرف کئے گئے 60ہزار نفوس کومرکزی شہر سے جوڑتا ہے۔پل کی تعمیر13ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کی گئی ۔اس موقعہ پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پل نہ صرف علاقوں کو ملاتے ہیں بلکہ مختلف علاقوں کے لوگوں کو ثقافتی و جذباتی طور ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں ایک جامع رابطہ منصوبہ شروع کیا ہے جس کا بڑا مقصد لوگوں کے دلوں اور ذہنوںکو ملانا ہے تاکہ ایک خطے کے لوگ دوسرے خطے کے در د و غم کو محسوس کر سکیں اور ایک دوسرے کے غم اور خوشیاں بانٹ سکیں۔وزیر اعلیٰ نے جموں کے شہریوں کو صوبے میں مختلف سماجی طبقوں کے مابین امن و آشتی قائم رکھنے کے لئے سراہا تاہم انہوں نے چند منفی عناصر کے مذموم مقاصد سے عوام کو خبردار کیا جو معاشرے میں نفرت پھیلانے کے در پے ہیں ۔انہوںنے لوگوں سے اپیل کی وہ صوبے میں امن و آشتی کا ماحول قائم رکھیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی حکومت نے جموں شہر کی تاریخی اہمیت کو مد نظر رکھ کر اس کی کلہم ترقی کا منصوبہ مرتب کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ عنقریب بکرم چوک کا فلائی اوور عوام کے نام وقف کر کے مسافروں کی راحت رسانی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں ٹریفک کے دبائو کو کم کرنے کیلئے کئی مقامات پر پارکنگ لاٹ تعمیر کئے جارہے ہیں اور مبارک منڈی کمپلیکس کو قومی معیارکے ہیرٹیج سائٹ کے طور ترقی دی جارہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوںنے ترقیاتی پروجیکٹوں کو وقت اور اخراجات کے سبب التوأ میں نہ رکھنے کی واضح ہدایت دی ہے۔انہوںنے کہا’’ یہاں پروجیکٹوں کو 10سے 15برس تک التوا میں رکھنے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے تاہم اب حالات اس کے برعکس ہیں۔‘‘محبوبہ مفتی نے مزیدکہا کہ انہوںنے کسی بھی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھتے وقت اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تاریخ بھی سجاوٹی تختی پر لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ نائب وزیرا علیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پل کی ریکارڈ مدت میں تکمیل سابق وزیرا علیٰ مفتی محمد سعید کے لئے بہتر ین خراج ہے ، جو  ان دیہات کے عوام کی جموں شہر تک آسان رسائی و رابطے کے خواہش مند تھے۔وزیر برائے تعمیرات عامہ نعیم اختر نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پل کی تعمیر کی ضرورت مدت سے محسوس کی جارہی تھی اور اس کی بروقت تکمیل سے ریاست کی ترقی کے لئے حکومت کی سنجیدگی اور عزم کا مظاہرہ ہوتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ریاست کے عوام کو ایک دوسرے کے ساتھ جذباتی اور ذہنی طور پر بھی ایک دوسرے کے قریب لانے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست ہم آواز ہو کر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھ سکے ۔