یواین آئی
نئی دہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر دہرایا ہے کہ حکومت بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے ساتھ مارچ 2026 تک نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ شاہ نے پیر کو یہاں بائیں بازو کی انتہا پسندی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ اور تلنگانہ کے وزرائے اعلی، بہار کے نائب وزیر اعلی اور آندھرا پردیش کے وزیر داخلہ نے میٹنگ میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نکسل ازم سے متاثرہ تمام ریاستوں کے ساتھ مل کر 2026تک نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف میں ملک کے 8 کروڑ قبائلی بھائیوں اور بہنوں کا بہت اہم رول ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا صحیح مطلب یہ ہے کہ ترقی ملک کے 140 کروڑ لوگوں تک پہنچے جس میں ہمارے 8 کروڑ قبائلی بھائی بہن شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترقی کو صحیح معنوں میں دور دراز علاقوں اور قبائلی عوام تک لے جانے میں سب سے بڑی رکاوٹ نکسل ازم ہے۔ نکسل ازم تعلیم، صحت کی سہولیات، کنیکٹیویٹی، بینکنگ اور ڈاک خدمات وغیرہ کو گاں تک نہیں پہنچنے دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کو آخری شخص تک لے جانے کے لیے ہمیں نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2019 سے 2024 تک نکسل ازم کے خلاف لڑائی میں بڑی کامیابی حاصل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا’’مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں سے، ہم بائیں بازو کی تاریکی کو آئین کے ذریعے دیئے گئے حقوق سے بدلنا چاہتے ہیں اور بائیں بازو کے متشدد نظریہ کی جگہ ترقی اور اعتماد کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ ہم متاثرہ علاقوں کو بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور سرکاری اسکیموں کے 100 فیصد نفاذ کے ساتھ مکمل طور پر ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں‘‘۔