جموں//پرنسپل سیکریٹری زرعی پیداوار نوین کمار چودھری نے افسران کی میٹنگ طلب کر کے حال ہی میں اعلان کی گئی پردھان منتری آتما نربھر بھارت سکیم کے تحت پروجیکٹوں اور تجاویز کی فوری تیاری پر غور و خوض کیا ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سکیم کے تحت حکومت ہند نے زرعی بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کے لئے1 لاکھ کروڑ روپے کی رقم مختص رکھی ہے جس کے تحت ابتدائی زرعی کواپریٹیو سوسائٹیوں ،زرعی پیداوار سے وابستہ انجمنوں زرعی صنعت کاروں ، سٹارپ اَپس کے لئے مختلف مالی سہولیات بہم رکھی جائیں گی۔سیکرٹری نے کہا کہ کھیتوں کے نزدیک ہی فصلوں کی کٹائی کے بعد انہیں بہتر طور ذخیرہ کرنے کے لئے کولڈ سٹوریج سہولیات میں کمی کے بعد کسانوں کو کافی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ قلیل مدتی فصل قرضہ جات پر ہی اب تک توجہ مرکوز رہی ہے جس کے سبب طویل مدتی زرعی بنیاد ی ڈھانچہ پر سرمایہ کاری کو نظر انداز کیا گیا۔سیکرٹری نے تمام محکموں کے سربراہان کو بنیادی ڈھانچہ ، ضروریات ، بشمول سازو سامان ، مشینری کولڈ چین، کولڈ سٹوریج ، ٹرانسپورٹ بنیادی ڈھانچہ وغیرہ کی نشاندہی کرنے کے لئے کہاتاکہ انہیں سکیم کے دائرے میں لایا جاسکے۔نوین چودھری نے کہا کہ عالمی سطح پر رَسائی کے ساتھ ساتھ مقامی کے لئے آواز بلند کرنے کے وزیر اعظم ہند کے نظرئیے پر عمل کرتے ہوئے حکومت ہند نے مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز کو باقاعدہ بنانے کے لئے دس ہزار کروڑروپے کی سکیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت دو لاکھ ایم ایف ایزمستفید ہوں گے۔سکیم کا مقصد غیر منظم مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز کو تکنیکی طور ترقی دے کر انہیں ایف ایس ایس اے آئی غذائی معیار تک پہنچنے، برینڈ قائم کرنے اور مارکیٹنگ وغیرہ سہولیات بہم رکھی جاسکیں۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ سکیم کے دائرے میں موجودہ مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز فارمر پروڈیوسرس آرگنائزیشن ، سیلف ہیلپ گروپوں کو کواپریٹیو ز میںجائے گا۔ اس کے علاوہ گروپوں پر مبنی نظریہ کے تحت یوپی میں آم ،جموں وکشمیر میں زعفران ، شمالی مشرق میں بانس کی ٹہنیاں ، آندھرا پردیش میںمرچ،تامل ناڈو میں ساگودانہ وغیرہ کو ترجیح دی جائے گی۔پرنسپل سیکرٹری نے زراعت ، باغبانی ، ڈیری اور پولٹری شعبوں میں مختلف اقسام ایم ایف ایز کی نشاندہی کرنے کے متعلقہ حکام کو ہدایت دی جس کے لئے مخصوص بنیادی ڈھانچہ بہم رکھا جائے گا۔میٹنگ میں مزید فیصلہ لیا گیا کہ محکمہ ماہی پالن اس شعبے میں اہم نوعیت کے بنیادی ڈھانچہ کی کمی کو نجی شعبے کے اشتراک سے پور ا کرے گاجس کے تحت کیج کلچر ، سویڈ فارمنگ ، آرائشی مچھلیوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ نئے فشنگ بوٹ ، لیبارٹری نیٹ ورک اس ضمن میں کلیدی سرگرمیاں رہیں گی۔چودھری نے پشو و بھیڑ پالن محکموں کومویشیوں، بھینسوں ، گائیوں، بکریوں اور سوروں کو صد فیصد ٹیکہ کاری کو منھ کھر اور دیگر بیماریوں کے خلاف صد فیصد ٹیکہ کاری یقینی بنانے کے لئے فوری طور تجویز پیش کرنے کے لئے کہا ۔
نوین چودھری کی صدارت میں میٹنگ
