سرینگر//لشکر طیبہ کمانڈر نوید جٹ کے ساتھی سمیت چھترگام میں معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہونے کی خبر پھیلتے ہی شہر کے کئی علاقوں نوجوان اور کالج طلاب سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران پولیس اور مشتعل نوجوانوں کے مابین جھڑپیں ہوئیں ۔نوید جٹ کی ہلاکت کے خلاف مائسمہ میں بعد دوپہردکانیں بند ہوئیں اور یہاں جزوی ہڑتا ل رہی۔ کشمیر یونیورسٹی حضرت بل میں زیر تعلیم مختلف شعبوں کے طلبا نے جماعتوں کا بائیکاٹ کر کے ایک پر امن احتجاجی جلوس نکالا ہے جس میں طلاب آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے بلندکئے ۔جس کے بعد طلبا نے ایک ہی جگہ جمع ہو کر مہلوک کمانڈر کا غائنابہ نماز جنازہ ادا کیا۔ڈگر ی کا لج بمنہ میںسینکڑوں طلبا جمع ہوئے اور انہوںنے جٹ کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی جلوس نکالا۔یہاں پر سنگ باری کے واقعات بھی پیش آ ئے۔ کشمیر یونیورسٹی کے طلبا نے نوید جٹ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرنے لگے جس کے بعد یونیورسٹی احاطے میں مہلوک جنگجوئوں کے حق میں نماز جنازہ اداکی گئی۔ امر سنگھ کالج میں بھی طلبا نے سڑ کوں پر نکل کر احتجاج کیا ہے۔ادھر حبہ کدل میں فورسز پر پتھرائو کیا گیا بعد فورسز کی بھاری کمک علاقہ میں تعینات کر کے حالات کو قابو میں کرلیا گیا۔ چھتہ بل ،نواب بازار ،فتح کدل اور دیگر علاقہ جات شامل ہیں ،میں نوجوانوں کی ٹولیاں نمودار ہوئیں ۔نوجوانوں نے مشتعل ہو کر سڑکوں پر صدائے احتجاج بلند کی ۔اس دوران نوجوانوں کی ٹولیاں کئی مقامات پر مشتعل ہوئے جنہوں نے فورسز پر پتھرائو کیا ۔فورسز نے مشتعل مظاہرین کو تتربتر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی ۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ادھرپولیس ترجمان نے بتایا کہ شہر میں ایک دو مقام پر شر پسندوں نے امن وامان میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں کیں ،جنہیں ناکام بنادیا گیا ۔
نوید جٹ کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی شہر میں جھڑپیں
