نوشہرہ //نوشہرہ کے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال میں گزشتہ تین ماہ سے الٹراساؤنڈ مشین خرا ب ہونے کی وجہ سے مریضوں کو نجی کلینکوں پر در بدرکی ٹھوکریں کھانا پڑرہی ہیں ۔مریضوں نے بتایا کہ گزشتہ 3ماہ سے مشین خراب ہوئی ہے لیکن اس کی مرمت کیلئے متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہاہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے وہ نجی کلینکوں پر 800روپے فیس ادا کر کے الٹرا سائونڈ کروانے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سرکاری ہسپتال میں الٹر سائونڈ کی فیس ایک سو روپے لی جاتی ہے لیکن محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے مریض اس مشکل وقت میں بھاری رقم ادا کرنے پر مجبور ہیں ۔غور طلب ہے کہ نوشہرہ ب ڈسٹر کٹ ہسپتال میں بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو جہاں نجی کلینکوں کا رخ کر نے پڑتا ہے وہائیں مریضوںو حاملہ خواتین کی ایک بڑی تعداد گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری ودیگر ہسپتالوں میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔واضح رہے کہ نوشہرہ ہسپتال میں الٹراساؤنڈ مشین جو کہ 21 سال پرانی ہے اور 17 سال تک بغیر استعمال کے پڑی رہی جس کے برسوں بعد نوشہرہ ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کو جموں میڈیکل کالج کے اندر الٹراساؤنڈ کرنے کی تربیت دی گئی اور اس تربیت میںایک سال مکمل ہونے کے بعد مذکورہ ڈاکٹر کی جانب سے 3 سال قبل نوشہرہ کے ہسپتال میں لوگوں کا الٹراساؤنڈ شروع کیا گیا تھا۔لوگوں نے بتایا کہ نوشہرہ ہسپتال میں الٹر سائونڈ مشین 17برسوں تک بغیر استعمال کے پڑ ی رہی لیکن اب خراب ہونے کے بعد متعلقہ حکام اس کی مرمت میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے ہیں ۔لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ مشین کو جلدازجلد ٹھیک کروایا جائے ۔
نوشہرہ ہسپتال میں 3ماہ سے الٹر سائونڈ مشین خراب
