نوشہرہ کے سرحدی دیہات میں بنکروں کی تعمیرکاکام سست روی کاشکار

نوشہرہ//نوشہرہ کے سرحدی دیہات میں حکومت کی طرف سے بنکروں کی تعمیرکاکام سست روی کاشکارہوگیاہے جس کی وجہ سے سرحدی علاقہ جات کے لوگوں میں تشویش اورانتظامیہ کے تئیں شدیدغم وغصہ پایاجارہاہے۔ تفصیلات کے مطابق نوشہرہ سب ڈویژن کا90فیصدی علاقہ سرحدی پٹی کے تحت آتاہے اورسرحدکے قریب 35پنچایتیں واقع ہیں اوراکثران پنچایتوں کے لوگوں کوسرحدپارسے گولی باری کاسامناکرناپڑتاہے اوربنکروں کی تعمیرہونے سے ان لوگوں کواپناتحفظ کرنے میں سہولت میسرہوگی ۔ذرائع کے مطابق نوشہرہ کے سرحدی علاقوں میں گزشتہ سال اکتوبرمیں سرحدی پٹی پررہنے والے لوگوں نے بنکربنانے کاکام محکمہ پی ڈبلیوڈی کودیاتھا اورٹھیکیداروں کیلئے ٹینڈرجاری کیااورکچھ ٹھیکیداروں نے کام بھی شروع کیا لیکن یہ کام نہایت سست رفتاری کے ساتھ چل رہاہے۔نوشہرہ سیکٹرمیں ہونے والی گولہ باری سے لوگ تشویش میں مبتلاہیں اوریہ چاہتے ہیں کہ جلدازجلدبنکروں کی تعمیرہوجائے لیکن بنکروں کی تعمیر سست روی کاشکارہونے سے انتظامیہ کے تئیں غم وغصہ پایاجارہاہے۔اس سیکٹرمیں جب بھی شدیدگولہ باری ہوتی ہے توانتظامیہ کوسکولوں اوردیگرسرکاری عمارتوں میں لوگوں کوٹھہرایاجاتاہے اورجب گولہ باری ختم ہوتی ہے توپھرگھروں کوبھیج دیاجاتاہے اوربعض دفعہ توکئی کئی دن تک گولہ باری جاری رہتی ہے جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم اوران کی معیشت اورروزگاربری طرح متاثرہوتے ہیں۔اس سلسلے میں ٹھیکیداروں کاکہناہے کہ بنکربنانے کیلئے منظورکی گئی رقم بہت کم ہے وہ کس طرح اتنی کم رقم میں بنکربنائیں گے۔ لوگوں نے کہاکہ عوام کی پریشانی کامستقل حل کرنے کیلئے بنکروں کی تعمیرمیں سرعت لانے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ اس سلسلے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنوشہرہ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہاکہ کئی دیہات میں کام تیزی کے ساتھ چل رہاہے اورجہاں جہاں ٹینڈرلگے ہوئے ہیں وہاں پرکام جنگی سطح پرجاری ہے اورامیدہے کہ آئندہ دوماہ کے اندرپچاس فیصدبنکرتعمیرہوجائیں گے۔