نوریہہ اور بیساکھی کے تہوار جوش و خروش سے منائے گئے | مندوروں میں پوچا ،گردواروں میں اکھنڈ پاٹ، مغل باغات کھول دیئے گئے

سرینگر// وادی میں منگل کو بیساکھی اور نوریہ کے تہوار مذہبی عقیدت و احترام سے منائے گئے۔روایت کے مطابق بیساکھی کے موقع پر سرینگر میں مغل باغات کو کھول دیا گیا،جہاں پر لوگوں کی غیر معمولی چہل پہل دیکھنے کو ملی۔ بیساکھی کے موقعہ پر گردوارئوں کو نہایت ہی خوبصورتی کیساتھ سجایا گیا تھا اور ہر ایک گردوارہ میں چراغاں کیا گیا جبکہ منگل کی صبح اکھنڈ پاٹ بھی ہوا، جس میں سکھوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ سب سے بڑی تقریب گردوارہ چھٹی پادشاہی رعناواری اور باغات برزلہ میں ہوئیں،جہاں پر سکھ عقیدتمندوں کی بڑی تعداد نے حاضری دی۔ گردواروں میں لنگر وں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا،جہاں پر حاضرین میں کھانہ تقسیم کیا گیا۔گردواروں میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس دوران منگل کوکشمیری پنڈتوں نے نوریہ کا تہوار بھی منایا۔ معروٖ ف کشمیرے پنڈت سکالر پیارے لعل شنگرو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نوریہ کشمیری پنڈت نئے سال کے طور پر مناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوریہ کشمیری پنڈتوں کا مہا شیو راتری کے بعد سب سے بڑا تہوار ہوتا ہے جس میں سماجی رابطوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ اس دن کے موقعہ پر مندروں میں خصوصی پوجا پاٹ کیا جاتا رہا ہے۔ قمری مہینے کے پہلے اکھ دوہ کو کشمیری پنڈتوں کی زبان میں’’ نو ریہ‘‘ کہا جاتا ہے۔اس روز پنڈتوں کا نیا سالانہ کلینڈر شروع ہوتا ہے،زمینداری شروع ہوتی ہے اوربیج بونے کا موسم بھی شروع ہوتا ہے۔پیارے لال شنگرو نے مزید بتایا کہ نو ریہ واحد ایسا کشمیری پنڈتوں کا تہوار ہے جو گھروں سے باہر منایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں بالخصوص شیتل ناتھ مندر،شاریکا دیوی مندر،ہاری پربت اور رام چندرم مندر ستھو بربر شاہ میں پوجا ہوا کرتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس روز کشمیری پنڈت شادی شدہ بیٹیوں کے شوہروں(دامادوں) کو دعوت پر بلاتے ہیں۔شنگرو کا کہنا تھا کہ کشمیر ی پنڈتوں کیلئے یہ دن خاصا اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ منگل کو سرینگر میں شیتل ناتھ اور شاریکا دیوی مندروں میں پوجا ہوئی،جہاں کشمیری پنڈتوں کی اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ ادھربیساکھی کے تہوار پر وادی میں مغل با غات کھول دئیے جاتے ہیں،کیونکہ بیساکھی کو بہار کی آمد قرار دیا جاتا ہے۔ منگل کو سرینگر کے مغل باغات نشاط،شالیمار اور ہارون میں لوگوں کی بڑی تعداد دیکھنے کو ملی۔جس کے نتیجے میں جھیل ڈل کے کنارے ان باغات میں غیر معمولی چہل پہل رہی۔ بلیوارڈ روڑ پر دن بھر ٹریفک جام کی صورتحال دیکھنے کو ملی۔ تاہم کورونا وائرس سے متعلق معیاری عملیاتی طریقہ کار کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ مقامی و غیر مقامی سیلانی اور لوگ بغیر ماسک اور دوریاں بنائے بغیر باغات میں موجود تھے۔