جموں//ادبی کُنج جے اینڈ کے جموں کے زیراہتمام بِکرمی سالِ نو کے ماہ چیت کی مُبارک آمد پر نوراتروں کے سَلسَلے میں ایک خصوُصی نِشست منعقد کی گئی۔ جِس کی صدارت کے فرائض گوجری زبان و ادب کے نامور شاعر سروَر چوہان حبیٖبؔ نے سر انجام دِئے۔ جبکہ جانے مانیء گلو کار و موسیقار چمن سگوچؔ مہمانِ خصوُصی تھے۔ اِس بار نظامت کے فرائض کرگل سے تشریف لائے ادبی کُنج کے ایک رُکن محمّد باقر صباؔ نے ادا کِئے۔ نِشست کے آغاز میں تنظیم کی جانب سے تمام لوگوں کو نوَراتروں کی نیک خواہشات پیش کی گئیں۔ اِس موقع پرایک خصُوصی مضمون ’نوراتروں کے دھارمک حقائق اور اِن کی اہمیّت‘(اُردوُ) از چئیرمین آرشؔ دلموترہ ۔ ’ نوراترے نو کیوں‘ (اُردوُ) از صدر شام طالبؔ ۔ اِن دونوں پیپروں پر سیر حاصل تبصرہ بھی ہوُا۔ آج کے شعری دوَر سے پہلے گلوکار حضرات کی جانب سے ڈوگری ہِندی اور اُردوُ میں ’ ماتا کی بھینٹ بھی گائی گئی۔اِس موقعے پر گلوکار چمن سگوچؔ نے ماتا کی بھینٹ کے علاوہ شام طالبؔ کی ایک اُردوُ غزل ’ خواب تھا میراچُرایا آپ نے ، نینٖد سے اکثر جگایا آپ نے۔‘ گاکر ایک سماں باندھ دِیا۔ نِشست کے ایک اور خاص دوَرمیںمشہور سائینسدان ’ سٹیفن ہاکنگ‘ کی وفات 14)مارچ 2018) پر گہرے رنج و الم کا اِظہار کرتے ہوئے خراجِ عقیدت کا اِظہار کِیا گیا۔ جِس تعزیاتی اِظہار میں کہا گیا کہ عظیم پروفیسر ’ سٹیفن ہاکنگ‘ ایک قابل تریں ماہرِ تعلیم بھی تھے۔ اُن کی باکمال صبر آزمائی اور اِرادوں کی مضبوطی نے پوُری دُنیا کو متاثّر کِیا ہے۔پروفیسر ہاکِنگ کے قابلَ تعظیم کارہائے نُمایاں نے اُنہیں دُنیا میں ایک اعلیٰ مقام دِلایاہے۔ یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ وہ اپنے جِسم کو ہِلا نہیں سکتے تھے اور عُمربھر وہیکل چئیر پر ہی رہے۔تنظیم نے اُن کی وفات پر اُن کی روُح کی تسکین کے لئے دو مِنٹ کا مون بھی رکھا۔ اِس نِشست کی محفلِ شعر میں حِصہ لینے والے کُچھ شعراء کے اِسمائے گرامی اِس طرح ہیں۔ آرشؔ دلموترہ ، سرور چوہان حبیٖبؔ،سنتوش شاہ نادانؔ، معصومؔ کشتواڑی، چمن سگوچ، شمسؔ راجن ، محمّد باقر صباؔ، رازؔ ریاض سوہل، وید اُپّل ۔راج کمل، ایس کے گُپتا، محمّد باقر صباؔ،، سنجیو کُمار ،مہاراج کرشن ، راجیو کُمار اور شام طالبؔ۔ نِشست کا اِختتام حسبِ معمول آرشؔ دلموترہ چیئرمین کی طرف سے پیش کردہ شُکریہ کی تحریک سے ہُوا۔
نوراتروں کے سلسلہ میںادبی کُنج کی خصوصی نشست
